راہول گاندھی ویڈیو کیس۔ نیوز اینکر روہت رنجن”مفرور“ چھتیس گڑھ پولیس

,

   

رائے پور۔ایک سینئر اہلکار نے کہاکہ چھتیس گڑھ پولیس او راترپردیش میں ان کے ہم منصبوں کے درمیان کانگریس لیڈر راہول گاندھی کا ایک چھیڑ چھاڑ والا ویڈیو چلائے جانے کے معاملے میں ایک دوسرے کے مدمقابل انے کے ایک دن بعد چہارشنبہ کے روز رائے پور پولیس کے جوان چہارشنبہ کے روز دوبارہ غازی آباد مذکورہ اینکر کے گھر گئے اور وہ وہاں موجود نہیں تھا۔

رائے پور کے سینئر سپریڈنٹ آف پولیس پرشانت اگروال نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”رائے پور فرار ہے او رانہیں پکڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں“۔قبل ازیں کانگریس کی اقتدار والی چھتیس گڑھ حکومت سے رائے ضلع کی پولیس دہلی کے قریب اندرا پورم علاقے میں زی نیوز اینکر رنجن کے گھر منگل کے صبح گئی تھی مگر ان کے بجائے نوائیڈ اپولیس نے انہیں گرفتار کرلیا اور رات میں انہیں ضمانت پر رہا بھی کردیاتھا۔

اگروال نے کہاکہ چہارشنبہ کے روز دوبارہ رائے پور پولیس کی ٹیم رنجن کے گھر غازی آباد میں صبح 9بجے پہنچی مگر ان کا گھر باہر سے مقفل تھا۔ ان کا پتہ لگانے کی مسلسل کوشش کی جارہی ہے۔

اہلکاروں نے دعوی کیاہے کہ مذکورہ نوائیڈ ا پولیس نے جس نے انہیں ضمانت پر رہا کیاہے رائے پولیس کو جانکاری دینا چاہئے تھا کیونکہ منگل کے روز نوائیڈا سیکٹر 20پولیس اسٹیشن مذکورہ ٹیم گئی تھی اور ان سے ملزم کے متعلق جانکاری حاصل کی تھی۔

انہوں نے ملزم کے متعلق کچھ جانکاری نہیں دی او رمنگل کی شام ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہاکہ انہیں ضمانت پر رہا کردیاگیاہے‘ اب وہ مفرور ہیں۔

بی جے پی کی زیرقیادت ریاست اترپردیش میں گوتم بدھ نگر پولیس اسٹیشن کی جانب سے ایک بیان جاری کیاگیا کیہ”زی نیوز اینکر روہت رنجن کو اندرا پورم میں ان کے مکان سے نوائیڈا لاکر ان کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ 505(2) کے تحت درج مقدمہ کے ضمن میں پوچھ تاچھ کی گئی ہے“

۔بیان میں مزیدکہا گیاہے کہ ”تفتیش کے بعد شواہد کی بنیا دپر انہیں گرفتار کیاگیاہے۔ انہیں ضمانت پر رہا کردیاگیا کیونکہ ان پر درج دفعات قابل ضمانت ہیں۔ مزیدتحقیقات جاری ہے۔

اگروال کا کہنا ہے کہ کانگریس رکن اسمبلی دیویندر یادو کی ایک شکایت کی بنیاد پر دوگروپوں کے درمیان میں مذہبی نفرت پھیلنے اور مبینہ دشمنی کو فروغ دینے کا ایک معاملہ چھتیس گڑھ کی درالحکومت رائے پور کے سیول لائنس پولیس اسٹیشن میں اتوار کے روز زی نیوز کے اینکر رنجن کے خلاف درج کیاگیاہے۔

ویڈیو نشر ہونے کے اگلے روز رنجن نے گاندھی کے بیان کو غیر ارادۃً اودئے پور قتل معاملے سے جوڑ کر پیش کرنے کی غلطی پر معذرت بھی چاہی تھی۔ چھتیس گڑھ کے بیلاس پور ضلع میں بی جے پی کے پانچ قائدین بشمول تین اراکین پارلیمنٹ اور ایک رکن اسمبلی کے خلاف گاندھی کے چھیڑ چھاڑ والے ویڈیو کے ضلع میں ایک ایف ائی آر درج کی گئی تھی۔