راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا اندور پہنچی

   

اندور، 27 نومبر (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا آج صبح ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی جائے پیدائش اندور ضلع کے مہو سے روانہ ہوئی اور شام تک اندور شہر میں داخل ہو گی۔راہول گاندھی کی مدھیہ پردیش کی یاترا کا یہ پانچواں دن ہے ۔ ان کی یاترا کل شام ہی کھرگون ضلع سے اندور ضلع میں داخل ہوئی ہے ۔ رات کا قیام مہو میں تھا۔ مہو میں ہی وہ یوم آئین پر دیر شام ڈاکٹر امبیڈکر کی جائے پیدائش پہنچے اور ان کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت نذر کئے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس دوران منعقدہ جلسہ عام میں انہوں نے بی جے پی، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی۔رات کے آرام کے بعد، بھارت جوڑو یاترا صبح مہو سے اندور کے لیے روانہ ہوئی۔ اس کے بعد یہ دوپہر میں دوبارہ اندور شہر کی طرف بڑھی اور شام کو اندورپہنچی۔ راہول گاندھی اندور میں اجلاس سے خطاب بھی کر سکتے ہیں۔ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ، یاترا جت کوآرڈینیٹر ڈگ وجے سنگھ، سینئر لیڈر جے رام رمیش، کئی مرکزی عہدیدار، ریاستی سطح کے سینئر لیڈر اور ہزاروں کارکنان یاترا میں ساتھ ہیں۔ اس یاترا میں سابق مرکزی وزیر ارون یادو کے علاوہ سابق وزیر جیتو پٹواری بھی شامل ہیں۔یہ یاترا 23 نومبر کو مہاراشٹر کی سرحد سے مدھیہ پردیش کے برہان پور ضلع میں داخل ہوئی تھی۔ کھنڈوا، کھرگون ضلع سے گزرتی ہوئی یاترا اندور ضلع کی سرحد پر آ گئی ہے ۔ اب یہ اجین اور اگرمالوا اضلاع سے ہوتے ہوئے 4 دسمبر کو راجستھان کی سرحد پر پہنچے گی۔

بھارت جوڑو یاترا نے قومی سیاست کا منظرنامہ بدل دیا : کانگریس
اندور : کانگریس نے کہا ہے کہ پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا نے نہ صرف پارٹی تنظیم اور کارکنوں کا جوش بڑھایا ہے بلکہ ملک کے سیاسی منظر نامے کو بھی بدل دیا ہے ۔کانگریس کے کمیونیکیشن چیف جے رام رمیش، قومی ترجمان راگنی نائک، مدھیہ پردیش کانگریس کے سینئر لیڈر جیتو پٹواری، مہیلا کانگریس کی سابق قومی صدر شوبھا اوجھا اور دیگر لیڈروں نے اتوار کو یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت جوڑو یاترا نے ہندوستان کا منظر نامہ بدل دیا ہے ۔ اس یاترا کو ملنے والی زبردست حمایت کی وجہ سے منظرنامہ بدل گیا ہے اور کانگریس پارٹی پھر سے متحرک ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یاترا کو پہلے پانچ جنوبی ریاستوں میں زبردست پذیرائی ملی تھی اور جب یاترا مہاراشٹرا پہنچی تو وہاں بھی اس کی حمایت میں کوئی کمی نہیں آئی اور وہ پہلے سے زیادہ جوش و خروش کے ساتھ لوگ اس میں شامل ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب یاترا ہندی زبان مدھیہ پردیش پہنچی تو اسے پہلے دن سے ہی زبردست حمایت مل رہی ہے ۔کانگریس لیڈروں نے کہا کہ یاترا کے حوالے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کا ردعمل اس کی گھبراہٹ کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی قیادت میں ترنگا لے کر بھارت جوڑو یاترا کے 26 جنوری تک سری نگر پہنچنے کی امید ہے ۔