راہو ل گاندھی نے کہاکہ ’ہم ایم پی میں 150سیٹوں پر جیت حاصل کریں گے“ بی جے پی کا پلٹ وار

,

   

کرناٹک میں شاندار کامیابی کے بعد راہول گاندھی کا بیان سامنے آیاہے تاہم انہوں نے ریاست میں پارٹی کے چیف منسٹر کے لئے چہرے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیاہے۔


نئی دہلی۔ سال کے آخر میں مجوزہ مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور کانگریس کے قائدین کے درمیان میں پیر کے روز لفظی جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیاہے‘ ہر ہپارٹی ایک بھاری اکثریت سے حکومت کی تشکیل کا دعوی پیش کررہی ہے۔

حال ہی میں اختتام پذیرہونے والے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی پر کانگریس اونچائی پر اڑ رہی ہے اور اس کے سابق ایم راہول گاندھی مدھیہ پردیش انتخابات میں بھی اس کامیابی کو دہرانے کایقین دلارہے ہیں

۔ تاہم ریاست کے بی جے پی قائدین کا پلٹ وار ہے‘ ان کا دعوی ہے کہ ریاست کی جیوگرافی کو دیکھتے ہوئے راہول گاندھی کادعوی بے بنیاد ہے
ایک کرناٹک مدھیہ پردیش میں دہرایاجائے گا۔ راہول


رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ ”ہم نے ایک تفصیلی میٹنگ ابھی کی ہے۔ ہمارے داخلی انداز کہہ رہا ہے کہ جب سے ہم 136سیٹیں کرناٹک میں حاصل کی ہیں‘ اب ہم مدھیہ پردیش میں 150سیٹیں حاصل کریں گے۔ کرناٹک میں ہم نے جو کیاہے وہ ایم پی میں دہرائیں گے“۔

پارٹی کے قومی صدر ملکاراجن کھڑگی اور پارٹی کے دیگر قائدین سے ملاقات کے بعد انہوں نے یہ ریمارکس کیاہے۔تاہم وائناڈ کے سابق ایم پی نے ریاست میں پارٹی کے چیف منسٹر چہرے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ مدھیہ پردیش کی عوام سے 22مئی کے روز کانگریس پارٹی نے ”پانچ وعدے“ پیش کئے تھے جس میں یہ شامل ہیں


گیس سلینڈر 500روپئے
ہر ماہ ہر عورت کو 1500روپئے
الکٹرک سٹی 100یونٹ تک مفت 200یونٹ پر نصف
کسانوں کا قرض معافی
قدیم پنشن اسکیم کا نفاذ

ہم 200سے زائد سیٹوں پر جیت حاصل کریں گے: بی جے پی


درایں اثناء مدھیہ پردیش چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان نے راہول گاندھی کے دعوؤں کو مستر کردیا او رکہاکہ بی جے پی مجوزہ اسمبلی انتخابات میں 200سے زائد سیٹوں پر جیت حاصل کریگی۔

بی جے پی لیڈر وی ڈی شرما نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”مدھیہ پردیش کی سرحدیں گجرات اور اترپردیش سے جڑی ہوئی ہیں۔ مذکورہ پارٹی 200سے زائد سیٹوں پر ترقی کے ماڈل پر جیت حاصل کریگی“۔

مذکورہ اسمبلی انتخابات سال کے آخر میں متوقع ہے۔ یہاں پر 230اسمبلی سیٹیں ہیں۔ سال2018کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس واحد بڑی پارٹی کے طور پر 114سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی اور بی جے پی کو محض109سیٹیں ملی تھیں۔

تاہم 2020میں پارٹی کو اکثریت اس وقت کھونی پڑی جب جیتورادتیہ سندھیا نے 23کانگریس اراکین اسمبلی کی قیادت میں استعفیٰ پیش کردیاتھا۔

جس کے بعد بی جے پی نے حکومت تشکیل دی اور شیو راج سنگھ چوہان کو دوبارہ چیف منسٹر بنادیاگیاتھا۔