تلنگانہ انتخابات۔ حیدرآباد حلقہ جات میں شام5بجے تک کی رائے دہی
تلنگانہ بھر میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان رائے دہی جاری ہےحیدرآباد۔حیدرآباد حلقہ جات میں 2018کے اسمبلی انتخابات میں کم رائے دہی درج کی گئی تھی وہاں پر اس مرتبہ
تلنگانہ بھر میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان رائے دہی جاری ہےحیدرآباد۔حیدرآباد حلقہ جات میں 2018کے اسمبلی انتخابات میں کم رائے دہی درج کی گئی تھی وہاں پر اس مرتبہ
انہوں نے کہاکہ اگر مودی کودہلی میں شکست دینا ہے تو پہلے تلنگانہ میں تلنگانہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو ہرانا ہوگا حیدرآباد۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے منگل
مدھیہ پردیش کے 230ممبرس کی اسمبلی اور چھتیس گڑھ میں 90ممبرس کی اسمبلی میں 70سیٹوں پر رائے دہی کا سلسلہ جاری رہانئی دہلی۔ مدھیہ پردیش میں 27.62فیصد رائے دہی وہیں
چیف منسٹر باگھیل کے ساتھ958امیدوار میدان میں ہیںرائے پور۔ جمعہ کی صبح چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات میں دوسرے اور آخری مرحلے کی رائے دہی کا سلسلہ شروع ہوا‘ جس میں
پرینکا نے کہاکہ ”کون کیاکپڑے پہننا ہے؟ کس رنگ کے کپڑے پہننا ہے؟ مشرا جی کو اس کی زیادہ فکر رہتی ہے“۔بھوپال۔کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مدھیہ پردیش اسمبلی
دن کے اجالے میں اودئے پور کی دوکان کے اندر کنہیالال کاسرقلم کیاگیاتھا۔جودھ پور۔ راجستھان چیف منسٹر اشوک گہلوٹ نے یہ الزام لگایاہے کہ اودئے پور کے درزی کنہیا لال
جملہ 223امیدوار‘ بشمول 25خواتین میدان میں ہیں‘40,78,681رائے دہندوں نے پہلے مرحلے میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیاہے۔ رائے پور۔ اہلکاروں نے بتایاکہ چھتیس گڑھ کے 20اسمبلی حلقوں میں پہلے
ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لئے رائے دہی 25نومبر کومقرر ہےپوکران۔پچھلے سال محض872ووٹوں نے جیت حاصل کرنے والے کو شکست کھانے والے کو پوکراناسمبلی حلقہ میں الگ کردیاہے وہاں سے
ڈسمبر 3کے روز ووٹوں کی گنتی عمل میں ائیگیایزوال۔ میزورم کے 40رکنی اسمبلی کے انتخابات کی منگل کے روز صبح7بجے سے شروعات عمل میں ائی‘ عہدیداروں کے مطابق سخت حفاظتی
پارٹی ذرائع نے کہاکہ ان دونوں ریاستوں میں امیدواروں کی اگلی فہرست کی اجرائی ہفتہ یااتوار کو عمل میں ائی گی۔نئی دہلی۔مدھیہ پردیش سے 92اورراجستھان سے 79امیدواروں ں کے ناموں
مدھیہ پردیش میں (اگر کانگریس کی حکومت تشکیل پاتی ہے) تو بجرنگ دل پر امتناع عائد نہیں کرنے کا ڈگ وجئے سنگھ کی جانب سے دئے گئے بیان کے ایک
ریاست کی درالحکومت بھوپال کا پچھلے 20دنوں میں تین مرتبہ شاہ نے دورہ کیاہے۔بھوپال۔ مدھیہ پردیش میں سیاسی پارہ عروج پر پہنچ گیا ہے جہاں پر اس سال کے آخر
کرناٹک میں شاندار کامیابی کے بعد راہول گاندھی کا بیان سامنے آیاہے تاہم انہوں نے ریاست میں پارٹی کے چیف منسٹر کے لئے چہرے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیاہے۔
حجاب پر پابندی کاتنازعہ اڈاپی کی کے ایک کالج سے شروع ہوا تھا۔کرناٹک میں حجاب پر پابندی نے ایک بڑا تنازعہ کھڑا کردیاتھا وہ پھر ایک مرتبہ سرخیو ں میں
ریاست کے 84,119پولیس افسران کو تعینات کیاگیا ہے او رباقی پڑوسی ریاستوں سے طلب کئے گئے ہیںبنگلورو۔ کرناٹک اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے ریاست میں 10مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات