رشتہ داروں نے حاملہ خاتون کو ہاتھوں پر اٹھا کر نالہ پار کروایا

   

پل کی تعمیر کیلئے 4 کروڑ روپئے منظور، نکسلائیٹس کے خوف سے تعمیری کام زیرالتواء

حیدرآباد: دیہی بالخصوص قبائیلی علاقوں میں موسم بارش کے دوران عوام کو کئی مسائل و دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سڑکیں اور پل تعمیر نہیں کرنے کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک حاملہ خاتون کو اس کے رشتہ داروں نے ہاتھوں پر اٹھا کر نالہ پار کراتے ہوئے ہاسپٹل پہنچایا۔ یہ واقعہ ضلع بھدرادری کتہ گوڑم گونڈالہ منڈل میں پیش آیا۔ نرساپور تانڈہ کی لوناوت مہتا کو اچانک ہاسپٹل لے جانے کی ضرورت پڑ گئی۔ بارش کی وجہ سے کچی سڑکوں پر گاڑیاں پہنچنا ناممکن تھا ساتھ ہی نالہ اس قدر بہہ رہا تھا کہ 108 ایمبولنس بھی نہیں پہنچ سکتی تھی۔ ایسی حالت میں حاملہ خاتون کے رشتہ داروں نے اپنے ہاتھوں پر خاتون کو اٹھا کر نالے میں سے پار کرایا۔ کافی لمبے عرصہ قبل یہاں سڑک اور پل تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا اور ایل ڈبلیو ایس کی جانب سے 4 کروڑ روپئے بھی منظور ہوئے ہیں۔ تاہم نکسلائیٹس کی سرگرمیوں کے خوف سے پل کی تعمیر کے کام زیرالتواء ہیں۔ سڑک اور پل طویل عرصہ سے تعمیر نہ ہونے پر اس علاقہ کے اطراف و اکناف موجود 7 قبائیلی مواضعات کے عوام کافی پریشان ہیں۔ حاملہ خواتین کو ہاسپٹل پہنچانے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بیمار اور ضعیف العمر افراد کو طبی امداد کی ضرورت پڑنے پر ہاسپٹلس پہنچانے میں بھی کئی مسائل حائل ہورہے ہیں۔ حکومت کی ذمہ داری ہیکہ وہ زیرالتواء سڑک اور پل کی تعمیر کو جنگی خطوط پر مکمل کرتے ہوئے عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کریں۔