رفاح راہداری سے امدادی ٹرکس غزہ میں داخل

,

   

تقریباً 5 لاکھ افرادکو غذا اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کی گنجائش

رفاح :رفاح راہداری کے راستہ امدادی ٹرکس غزہ میں داخل ہونا شروع ہوگئے۔ میڈیا کے مطابق مصر اور غزہ کی پٹی پر موجود رفاح کراسنگ سے امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔اس حوالے سے امریکی سفارتخانے کا کہنا ہیکہ ان کے پاس یہ اطلاعات موجود ہیں کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے امدادی ٹرک براہ رفاح راہداری غزہ میں داخل ہونا شروع ہوئے۔حماس میڈیا آفس کے مطابق غزہ میں آج 20 امدادی ٹرکوں نے داخل ہونا طے کیا گیا ہے جن پردوائیاں، طبی آلات اور کھانے پینے کا کچھ سامان موجود ہے۔اس سے قبل ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے انسانی امداد کے لیے کام کرنے والوں کو غزہ تک رسائی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں جاری تصادم عام شہریوں کو بری طرح متاثر کررہا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ کھانے اور پانی کی قلت بڑھ رہی ہے جب کہ ادویات اور دیگر چیزوں کی بھی کمی ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ٹرک لوڈ ہیں جو تقریباً 5 لاکھ لوگوں کو غذا فراہم کرنے کا انتظام کرسکتے ہیں لیکن ہمیں غزہ تک رسائی نہیں ہے لہٰذا وہاں موجود انسانوں کو امداد کی ضرورت ہے اور ہمیں ہر حال میں اسے تقسیم کرنے کی اجازت دی جائے۔دوسری جانب فلسطین کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہیکہ غزہ میں لڑائی کے آغاز سے اب تک اس کے 17 اسٹاف ممبران جان سے جاچکے ہیں جب کہ ان ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔واضح رہیکہ غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 4100 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ حماس کے حملوں میں 1400 اسرائیلی بھی مارے جاچکے ہیں۔رفاح راہداری سے امدادی ٹرکس غزہ میں داخل
تقریباً 5 لاکھ افرادکو غذا اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کی گنجائش
رفاح :رفاح راہداری کے راستہ امدادی ٹرکس غزہ میں داخل ہونا شروع ہوگئے۔ میڈیا کے مطابق مصر اور غزہ کی پٹی پر موجود رفاح کراسنگ سے امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔اس حوالے سے امریکی سفارتخانے کا کہنا ہیکہ ان کے پاس یہ اطلاعات موجود ہیں کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے امدادی ٹرک براہ رفاح راہداری غزہ میں داخل ہونا شروع ہوئے۔حماس میڈیا آفس کے مطابق غزہ میں آج 20 امدادی ٹرکوں نے داخل ہونا طے کیا گیا ہے جن پردوائیاں، طبی آلات اور کھانے پینے کا کچھ سامان موجود ہے۔اس سے قبل ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے انسانی امداد کے لیے کام کرنے والوں کو غزہ تک رسائی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں جاری تصادم عام شہریوں کو بری طرح متاثر کررہا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ کھانے اور پانی کی قلت بڑھ رہی ہے جب کہ ادویات اور دیگر چیزوں کی بھی کمی ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ٹرک لوڈ ہیں جو تقریباً 5 لاکھ لوگوں کو غذا فراہم کرنے کا انتظام کرسکتے ہیں لیکن ہمیں غزہ تک رسائی نہیں ہے لہٰذا وہاں موجود انسانوں کو امداد کی ضرورت ہے اور ہمیں ہر حال میں اسے تقسیم کرنے کی اجازت دی جائے۔دوسری جانب فلسطین کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہیکہ غزہ میں لڑائی کے آغاز سے اب تک اس کے 17 اسٹاف ممبران جان سے جاچکے ہیں جب کہ ان ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔واضح رہیکہ غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 4100 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ حماس کے حملوں میں 1400 اسرائیلی بھی مارے جاچکے ہیں۔