رمضان اور ایسٹر میں بھی سماجی دوری کے قواعد اسی طرح رہیں گے۔ ٹرمپ

,

   

واشنگٹن۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتہ کے روز کہاکہ انہیں امید ہے امریکہ کے مسلمان رمضان اور عیسائی ایسٹر کے موقع پر بھی اسی طرح کی سماجی دوریوں کا قائم رکھیں گے‘ جب کرونا وائرس کے متعلق بڑی تعداد میں اجتماعات پر تحدیدات سے متعلق فیصلوں پر دستبرداری کی ہے
سماجی دوری کے قواعد

امریکی صدر کا یہ ٹوئٹ ایک قدمت پسند مبصرکہ ری ٹوئٹ کے بعد مدافعاتی تبصرہ تھاجس نے سوال کیاتھا کہ آیامسلمانوں سے بھی اسی طرح کا سلوک کیاجائے گا جیسا عیسائیوں کے ساتھ کیا جارا ہے جو سماجی دوری کو توڑے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنی یومیہ پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ”میں ”میں کہنا چاہتاہوں کہ ایک فرق ہوسکتا ہے۔

اور ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیاہوتا ہے۔کیونکہ اس ملک ایک بہت تفریق میں نے دیکھی ہے“۔ جمعرات سے رمضان کی شروعات ہونے والی ہے‘ اس ے ایک ہفتہ بعد ایسٹر ہے۔

ٹرمپ نے ردعمل ظاہر کیاکہ پوچھا جارہا ہے کہ آیا وہ سمجھتے ہیں امام سماجی دوریوں کے احکامات کو مسترد کریں گے”میں ایسا ہرگز نہیں سمجھ سکتاہوں“۔انہوں نے کہاکہ”میں ایسا فرد ہوں جو یقین رکھتاہوں۔اس سے یقین نہیں ہوتا ہے کہ آپ کا عقیدہ کیاہے۔

لیکن ہمارے سیاست داں مختلف عقائد کے ساتھ مختلف سلوک کرتے ہوئے نظر آتے ہیں“۔ٹرمپ پر ماضی میں اس بات کا الزام ہے کہ وہ مخالف مسلم ذہن کے حامل ہیں اور اس میں یہ ان کا ایک عمل صدر بننے کے بعد جبکہ انہوں نے کئی مسلم اکثریتی ممال سے آنے والے مسافرین پر امتناع عائد کردیاتھا۔

امریکہ میں کرونا وائرس کی تعداد
کرونا وائرس سے 700,000سے زائد امریکہ میں متاثرین در ج ہیں‘ جس کی وجہہ سے ملک بھر میں مذہبی تنظیموں پر زوردیاجارہا ہے کہ ان کے دوروازے بند کردیں۔

نارتھ امریکہ کی اسلامک سوسائٹی‘ کے علاوہ مسلم میڈیکل ماہرین نے زوردیا ہے کہ اجتماعی نمازوں کے بشمول دیگر مذہبی سرگرمیوں پر روک لگائیں۔

اپریل8کے روز سے اٹھ روز کی تعطیلات کے بعد شروع ہونے والے امورکے پیش نظر امریکی یہودیوں کو بھی ایسی ہی صورتحال درپیش ہوئی تھی۔