رمضان غم گساری کا مہینہ

   

 رسول اللہﷺ نے رمضان المبارک کو غم گساری کا مہینہ( شہر المواساۃ) بھی فرمایا ہے ، یعنی جیسے یہ خدا کو راضی کرنے اور اس کے سامنے جھکنے کا مہینہ ہے ، اسی طرح یہ خدا کے بندوں کے ساتھ حسن سلوک اور بہتر برتاؤ کا مہینہ بھی ہے ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کی سخاوت اس ماہ میں تیز ہوا سے بھی بڑھ جاتی تھی ، اسی لئے بعض صحابہ ث اس ماہ میں زکوٰۃ ادا کرنے کا اہتمام فرماتے تھے اور آج کل بھی لوگ خاص طور پر اسی مہینہ میں زکوٰۃ ادا کرنے کا اہتمام کرتے ہیں ؛ لیکن زکوٰۃ تو ایک لازمی فریضہ ہے اور انفاق کا وہ کم سے کم درجہ ہے جس سے انسان جوابدہی سے بچ سکتا ہے ؛ لیکن جیسے رمضان میں فرائض کے ساتھ نوافل کا اہتمام کیا جاتا ہے اسی طرح زکوٰۃ کے ساتھ عمومی انفاق پر بھی توجہ ہونی چاہئے بہت سے لوگ محتاج و ضرورت مند ہوتے ہیں ؛ لیکن زکوٰۃ کے مستحق نہیں ہوتے ، بہت سے دینی کام ایسے ہیں جن میں زکوٰۃ کی رقم صرف نہیں کی جاسکتی ، ایسے مواقع پر عمومی انفاق اُمت کے لئے ایک ضرورت ہے اور اصحابِ ثروت کو محسوس کرنا چاہئے کہ یہ بھی ان پر ایک حق ہے ؛ چنانچہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ مال میں زکوٰۃ کے سوا دوسرے حقوق بھی ہیں، ان فی المال لحقا سوی الزکوٰۃ۔

حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب دامت برکاتہم

 پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ