رمضان کو صبر وتحمل، ہم آہنگی اور عوام کی خدمت کی علامت بنائیں

,

   

پہلے سے زیادہ عبادت کرنے من کی بات میں مودی کی اپیل۔ عید آنے سے پہلے دنیا کوروناسے آزاد کرانے کی امید

نئی دہلی، 26 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے کو صبر و تحمل، ہم آہنگی، حساسیت اور عوام کی خدمت کی علامت بنانے کی اپیل کرتے ہوئے آج کہا کہ کوروناوبا سے بچنے کے لئے لوگوں کو مقامی انتظامیہ کی ہدایات اور باہمی سماجی دوری پر عمل کرنا چاہئے۔مودی نے ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام ’من کی بات‘ کے دوسرے ایڈیشن کی 11 ویں قسط میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوروناوبا کا قہر دنیا کے سامنے ہے۔ اس موقع پر رمضان کو صبر و تحمل، خیر سگالی، حساسیت اور خدمت کے جذبے کی علامت بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جب پچھلی بار رمضان منایا گیا تھا تو کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ اس بار رمضان میں اتنی بڑی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا’’اس بار ہم، پہلے سے زیادہ عبادت کریں تاکہ عید آنے سے پہلے دنیا کوروناسے آزاد ہو جائے اور ہم پہلے کی طرح امنگ اور حوصلہ ‘جوش و جذبے کے ساتھ عید منائیں۔ مجھے یقین ہے کہ رمضان کے ان دنوں میں مقامی انتظامیہ کے ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کوروناکے خلاف چل رہی اس جنگ کو ہم مزید مضبوط کریں گے۔ سڑکوں پر، بازاروں میں، محلوں میں، جسمانی فاصلے کے ضابطوں پر عمل اب بہت ضروری ہے۔وزیر اعظم نے دو گز فاصلے اور گھر سے باہر نہ نکلنے کے لئے بیدار کر رہے سبھی برادریوں کے رہنماؤں کے تئیں بھی اظہار تشکر کیا اور کہا کہ کورونانے ہندوستان سمیت، دنیا بھر میں تہواروں کو منانے کی صورت تبدیل کر دی ہے۔ پچھلے دنوں بہو، بیساکھی، پْتھنڈو، ویشو، اوڑیا نئے سال جیسے تہوار آئے۔ لوگوں نے ان تہواروں کو گھر میں رہ کر بڑی سادگی کے ساتھ اور معاشرے کے خیر خواہ کے طور پر تہوار منایا۔انہوں نے کہا ’’عام طور پر، لوگ ان تہواروں کو ان کے دوستوں اور خاندانوں کے ساتھ پورے جوش و جذبے اور امنگ کے ساتھ مناتے تھے۔ گھر کے باہر نکل کر اپنی خوشی مشترک کرتے تھے۔ لیکن اس وقت، ہر کسی نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ لاک ڈاؤن کے قوانین پر عمل کیا۔ اس بار عیسائی دوستوں نے ’ایسٹر‘ بھی گھر پر ہی منایا ہے۔ اپنے معاشرے، اپنے ملک کے تئیں یہ ذمہ داری نبھانا آج کی بہت بڑی ضرورت ہے۔ تبھی ہم کوروناکے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیاب ہوں گے اور اس وباء کو شکست دے پائیں گے ۔