رمضان کے لئے الاقصاء میں ”پہلے ہی طرح“ ہی نمازیوں کو ہوگی اجازت۔ اسرائیل

,

   

یروشلم: وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) نے کہا ہے کہ اسرائیل مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے پہلے ہفتے میں یروشلم کی مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نمازیوں کی تعداد پر نئی پابندیاں عائد نہیں کرے گا۔


خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے منگل کو پی ایم او کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یہ فیصلہ اس مقام پر نماز کے بارے میں ملک کے اعلیٰ سکیورٹی حکام کے اجلاس کے بعد کیا گیا، جو مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے مقدس ہے۔


رمضان مسلمانوں کے لیے مقدس ہے؛ پی ایم او نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی اس کے تقدس کو برقرار رکھا جائے گا۔


صحیح اعداد و شمار کی وضاحت کے بغیر دفتر نے کہا کہ رمضان کے روزے کے مہینے کے پہلے ہفتے کے دوران، جو اس سال 11 مارچ کے آس پاس شروع ہوتا ہے، نمازیوں کو اس جگہ تک رسائی کی اجازت دی جائے گی، دفتر نے کہا کہ نمازیوں کی تعداد “پچھلے سالوں کی طرح” ہوگی۔ .

مسجد اقصیٰ کے احاطے، جسے یہودیوں کے نزدیک ٹمپل ماؤنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، مسلمانوں کے نزدیک ان کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔

اس جگہ کی نگرانی اردن کے وقف کے ذریعے کی جاتی ہے لیکن یہ مشرقی یروشلم میں واقع ہے، یہ علاقہ اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ کے بعد اس پر قبضہ کر لیا تھا۔