رواں سال حجاج کرام کی تعداد کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا موقف

   

نیویارک : عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اسے یقین ہے کہ سعودی عرب نے رواں سال حجاج کرام کی تعداد 10لاکھ تک بڑھانے کا فیصلہ مملکت کے اندرون کورونا کی صورت حال کا مکمل جائزہ لینے کے بعد کیا ہے۔ سعودی عرب میں ویکسین لگوانے کا تناسب نہایت بلند ہے۔ حجاج کرام کے لیے یہ شرط لازم ہے کہ وہ مملکت میں داخل ہونے سے قبل مناسب وقت پر ویکسین کی خوراک لے چکے ہوں۔یہ بات عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرق وسطی احمد المنظری نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ حجاج کرام کی جانب سے حج سیزن کے دوران میں حفاظتی تدابیر اور احتیاطی اقدامات کی مکمل پابندی کو یقینی بنایا جائے۔المنظری کے مطابق گذشتہ مسلسل 3 ہفتوں سے مشرق وسطی کے خطے میں کورونا سے متاثرہ افراد اور اموات کی تعداد میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ اگرچہ علاقائی اور عالمی سطح پر متاثرین اور اموات کی تعداد میں عمومی کمی دیکھ رہے ہیں تاہم ہم ابھی تک بڑی حد تک کورونا کی وبا کے زیر سایہ رہ رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے علاقائی سربراہ نے امید ظاہر کی کہ ویکسین کے تناسب میں نمایاں اضافے کے ساتھ ہم رواں سال کے اختتام تک کورونا وائرس پر کنٹرول دیکھ سکیں گے۔ تاہم اس وبا کا خاتمہ ابھی دور ہے۔ اس کی وجوہات میں کئی عوامل ہیں جن میں سے ایک یہ ہے دنیا کے ممالک کے درمیان ویکسین کا تناسب مختلف ہے۔