روزنامہ سیاست ایک تہذیب ، اصلاح قوم و خدمت خلق سے مربوط

   

ملت ،سچے ہمدرد ، دردمند رہنما سے محروم ، جناب ظہیرالدین علی خان کو خراج عقیدت، گلبرگہ میں تعزیتی جلسہ ،مختلف شخصیتوں کا خطاب

گلبرگہ ۔11۔اگسٹ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ممتازز صحافی و سماجی خدمت گزار ، روزنامہ سیاست کے میجنگ ایڈیٹر جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر 10اگست کی شام دفتر سلامتی لٹریری اینڈ کلچرل فورم ہاگرگہ روڈ ، گلبرگہ کی جانب سے ممتاز ادیب و سابق صدر کرناٹک اردو اکیڈیمی جناب وہاب عندلیب کی صدارت میں ایک تعزیتی جلسہ کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔ ابتداء میں سینئر صحافی و صدر سلامتی فورم جناب حکیم شاکر نے جناب ظہیر الدین علی خان کی صحافتی و ملی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ سینئر صحافی و مدیر روزنامہ ایقان حامد اکمل نے روزنامہ سیاست کوصحافیوں کیلئے درس گاہ قرار دیا۔ پھر جناب ظہیر الدین علی خان کی صحافتی و سماجی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسی شخصیات سے ہم محروم ہوتے جارہے ہیں ۔ ممتاز شاعر انجینئر اکرم نقاش نے کہا کہ روش کمار جیسے صحافی کا ظہیر الدین علی خان کو جذباتی طور پر یاد کرنا ظہیر الدین علی خان کی مقبولیت اور ہر دل عزیزی کا ثبوت ہے کہ وہ صرف اردو دنیا تک ہی محدود نہیں تھے بلکہ ان کا دائیرہ بے حد وسیع تھا ۔خان صاحب صرف میدان صحافت سے سے ہی وابستہ نہیں تھے بلکہ وہ ایک باعمل سماجی جہد کار بھی تھے ۔ ممتاز ادیب و ماہر تعلیم جناب امجد جاوید نے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خان کا انتقال صرف صحافتی ہی نہیں بلکہ قوم و ملت کیلئے ابھی ایک عظیم رہنما کا ہم سے دور ہوجانا ہے۔ روزنامہ سیاست ، ظہیرالدین علی خان اور ذمہ داران سیاست کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھوں نے سیاست کو ایک تہذیب سے تعبیر کیا ۔ سینئر صحافی ڈاکٹر ماجد داغی نے حیدر آباد دکن کے معروف و معتبر اخبارات سیاست ، رہنماء دکن ، منصف اور اعتماد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صرف خبروں کی اشاعت ہی ترسیل کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ ایسے ادارے ہیں جن کا دائرہ کار سماجی خدمات، اصلاح قوم ، نئی نسل کی تربیت، وغیرہ پر محیط ہے۔ انھوںنے خصوصیت کے ساتھ ادارہ سیاست کو بھی خدمت خلق اور سماجی خدمات انجام دینے والے ادارہ سے تعبیر کیا ۔ ظہیر الدین علی خان کو انھوں نے ایک ہمہ جہت صلاحیتوںکا حامل شخص قرار دیا اور ان کی رحلت کو بڑانقصان بتایا ۔ممتازشاعر و ماہر تعلیم، کارگزار القمر نرسنگ کالج گلبرگہ جناب اسد علی انصاری نے اپنی تقریر میںظہیر الدین علی خان کی سادگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اونچی مسندوں پر بیٹھنے کے بعد لوگ اکثرسماج سے کٹ جاتے ہیں لیکن ظہیر الدین علی خان ان سے مختلف تھے ۔ انھوں نے ہمیشہ خود کو قومی و ملی مسائل کیلئے وقف کردیا تھا ۔ اللہ ان کے درجات بلند فرمائے ۔ انڈیا بیت المال گلبرگہ کے نائب صدر جناب اقبال علی نے شادیوں کے ضمن میں کئے جانے والے گلبرگہ میں ادارہ سیاست کے زیر اہتمام منعقد کئے جانے والے دو بہ دو ملاقات پرگراموںکے دوران جناب ظہیر الدین علی خان سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا ۔ جناب اقبال علی نے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خان نے خود کو قومی و ملی مسائل کی یکسوئی کیلئے وقف کردیا تھا۔ ایسی شخصیت روز روز پیدا نہیں ہوتی ۔ اللہ تعالیٰ ان کے کاموں کو قبولیت عطا فرمائے ۔ جناب مختار احمد منو نے اس موقع پر روزنامہ سیاسات سے وابستہ اپنی یادوں کوتازہ کیا۔جناب فضل احمد تماپوری نے کہا کہ سیاست اک ایسا اخبار ہے جس نے پچھلی اور نئی نسلوں کو اخبار بینی سکھائی ہے۔ جناب ظہیر الدین علی خان کی رحلت کو انھوں نے قومی نقصان قرار دیا اور ان کے حق میں مغفرت کی دعا کی ۔ادبی ماہ نامہ استعارہ و اسلوب کے مدیر جناب علیم احمد نے روزنامہ سیاست کو ایک تہذیب سے تعبیر کیا اور اس ادارہ کے ذمہ داران سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا شاہین باغ گلبرگہ میں سابق میں جناب ظہیر لدین علی خان سے اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کی شخصیت سادہ مگر با عمل تھی ۔ ملک میںرونما ہونے والے واقعات سے ان کی دلچسپی قابل تقلید تھی ۔ صدر جلسہ سابق صدر کرناٹک اردو اکیڈمی جناب وہاب عندلیب نے اپنی صدارتی تقریر میںجناب ظہیر الدین علی خان کی مرحوم کی صحافتی ، قومی و ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اندر خدمت خلق کا جذبہ بھی کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ۔جناب علیم احمد نے جلسہ کی کاروائی چلائی ۔ سینئر صحافی جناب حکیم شاکر نے جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر سلامتی لٹریری اینڈ کلچرل فورم کے اجلاس میں شریک تمام حضرات کی اجازت کے بعد جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر ایک تعزیتی قراداد پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ ظہیر الدین علی خان ایک بہتریں صحافی اورقوم و ملت کے خدمت گزار تھے۔سینئر صحافی جناب حکیم شاکر نے کہا کہ وہ گزشتہ پچیس برسوں سے روزنامہ سیاست کے لئے ضلع گلبرگہ کی خبریں روانہ کرتے رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ جناب عابدعلی خان ، جناب محبوب حسین جگر ، جناب زاہد علی خان ، جناب ظہیر الدین علی خان اور عامر علی خان کی نگرانی میں اضلاع گلبرگہ ، بیدر ،رائچور ، یادگیر ، گرمٹکال ، بلاری ، بیجاپور ، بنگلور اور کرناٹک کی کے دیگر مقامات کی خبریں روزنامہ سیاست میں مسلسل شائع ہوتی رہی ہیں ۔ تعزیتی جلسہ کے آخر میں تمام سامعین نے جناب ظہیر الدین علی خان مرحوم کو جنت الفردوس عطا ہونے اور ان کے پسماندگان کے علاوہ ذمہ داران روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خان صاحب ، جناب عامر علی خان صاحب اور دیگر تمام اسٹاف کو صبر جمیل عطا ہونے کی دعا کی ہے۔