روزے کی روح

,

   

   روزہ میں جب وہ چیزیں بھی ممنوع ہو جاتی ہیں جو روزہ کے علاوہ ہمیشہ سے حلال وطیب ہیں، اور روزہ کے بعد ہمیشہ حلال و طیب رہیں گی، تو وہ چیزیں کیسے ممنوع نہ ہوں گی جو روزہ سے پہلے بھی حرام اور ممنوع تھیں اور روزہ کے بعد بھی حرام اور ممنوع ہوں گی، یعنی غیبت ،لڑائی جھگڑا، گالی گلوچ، بے حیائی، جھوٹ۔روزہ کی روح یہ ہے کہ تمام گناہوں سے اجتناب اور نفرت پیدا ہو، اور روزہ کے درمیان میں ان سے مکمل اجتناب ہو۔ اگر صرف نہ کھانے پینے سے روزہ رہا اور تقوی نہ پیدا ہوا، تو ایک بے روح روزہ ہے، جو صرف ڈھانچہ ہے، اس میں روح نہیں، اسی لیے حدیث میں فرمایا گیا ہے: (مَن لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ والعَمَلَ به، فليسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ في أنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وشَرَابَهُ)

 ترجمہ: ”جس نے(روزہ میں) جھوٹ بولنا اور جھوٹ پر عمل کرنا نہ چھوڑا، تو اللہ کو اس بات کی بالکل ضرورت نہیں کہ آدمی اپنا کھانا پینا چھوڑ دے۔“ (بخاری و مسلم)

حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ

(سابق صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )

پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ