روس جی 20میں پوتن بائیڈن ملاقات پر غور کریگا

,

   

ماسکو۔ میڈیارپورٹس کاروسی خارجی وزیر سیارگائی لاؤرو کے مطابق ماسکو اگلے ماہ جی20کے ہونے والے اجلاس میں صدر ولاد میرپوتن اور ان کے امریکی ہم منصب کے درمیان ملاقات کو مسترد نہیں کریگا۔ گارڈیان کے مطابق روسی ٹیلی ویثرن کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں لاؤراو نے کہاکہ ماسکو یوکرین کی جنگ پر مغرب سے بات چیت کے لئے تیار تھالیکن اس کو ابھی تک کوئی”سنجیدہ پیشکش“ موصول نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ عہدیدار بشمول وائٹ ہاوز نیشنل سکیورٹی ترجمان جان کیربی نے کہاتھا کہ امریکہ بات چیت کرنے کی خواہش مندہے مگر روس مسترد کررہا ہے۔ لاؤراو نے کہاکہ ”یہ جھوٹ ہے۔ ہمیں ایسا کوئی سنجیدہ پیشکش رابطہ کے لئے موصول نہیں ہوئی ہے“۔

انہوں نے مشورہ دیاکہ روس امن مذاکرات کے لئے کسی بھی تجویز کو سننے کے لئے تیار ہے’ہم نے بارہا کہا ہے کہ ہم ملاقاتوں سے کبھی انکار نہیں کرتے۔ اگر کوئی تجویز ہے تو ہم اس پر غور کریں گے‘۔

گارڈین کی خبر ہے کہ جب ان سے روس او رمغربی کے درمیان بات چیت کے لئے ترکی کی میزبانی کے امکانات پر پوچھا گیاتو لاؤ راو نے کہاکہ ماسکو کسی بھی تجویز کو سننے کے لئے تیار ہے مگر پیشگی یہ نہیں کہاگیاہے کہ اس کے بتائج برامد ہوں گے۔

انہو ں نے کہاکہ ترکی صدر طیب رجب اردغان کو اس بات کا اسو قت ملے گا جب وہ اسی ہفتہ پوتن کے ساتھ کازکستان جائیں گے وہا ں پر وہ اپنی تجویز پیش کرسکتے ہیں۔

لاؤ راو نے یہ بھی دعوی کیاکہ امریکہ طویل عرصہ سے یوکرین کی جنگ میں شامل رہا ہے‘ جس کے متعلق انہوں نے ”اینگلو سیکسین کے زیر کنٹرول“ اس کو قراردیاہے۔

مذکورہ کریمیلن نے تصدیق کی ہے کہ صدر پوتن ترکی کے اپنا ہم منصب اردغان سے یوکرین پر جمعرات کے روز تبادلہ خیال کریں گے۔ کریملین ترجمان ڈیمتری پیسکو نے کہاکہ مذکورہ ملاقات کازکستان کے آستانہ میں ہوگی۔