رو س نیوکلیئر جنگ کیلئے تیار ہے، صدر پوتن کی مغرب کو دھمکی

   

ماسکو : رو س کے صدر ولادیمیر پوتن نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ روس تکنیکی طور پر جوہری جنگ کے لیے تیار ہے اور اگر امریکہ نے یوکرین میں فوج بھیجی تو اسے کشیدگی میں نمایاں اضافہ تصور کیا جائے گا۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق صدر پوتن نے 15 سے 17 مارچ تک ہونے والے انتخابات سے چند دن قبل بات کرتے ہوئے کہا کہ جوہری جنگ کے لیے جلد بازی نہیں کی جا رہی اور انہیں یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کوئی ضرورت نظر نہیں آتی۔ٹی وی چینل روسیا 1 اور نیوز ایجنسی آر آئی اے کو انٹرویو میں جب 71 سالہ روسی صدرسے یہ پوچھا گیا کہ کیا ملک واقعی جوہری جنگ کے لیے تیار ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ’فوجی تکنیکی نقطہ نظر سے ہم یقیناً تیار ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ امریکہ یہ بات سمجھتا ہے کہ اگر اس نے امریکی فوجیوں کو روسی سرزمین پر یا یوکرین میں تعینات کیا تو روس اس اقدام کو مداخلت سمجھے گا۔’(امریکہ میں) روسی۔امریکی تعلقات کے میدان اور سٹریٹجک میدان میں کافی ماہرین موجود ہیں۔ اس لیے میں نہیں سمجھتا کہ یہاں سب کچھ اس (جوہری تصادم) کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے لیکن ہم اس کے لیے تیار ہیں۔‘ولادیمیر پوتن کا جوہری انتباہ اْس وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین جنگ کے حوالے سے مذاکرات کی ایک اور پیشکش کی گئی ہے۔امریکہ نے کہا تھا کہ ولادیمیر پوتن یوکرین پر سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں۔روسی صدر نے متعدد بار خبردار کیا ہے کہ اگر مغرب نے یوکرین میں لڑنے کے لیے فوج بھیجی تو اس سے جوہری جنگ کا خدشہ بڑھے گا۔