ریاض آئیل ریفائنری پر ڈرون سے حملہ، سعودی عرب کا شدید رد عمل

   

عالمی برادری کا اظہارِ یگانگت ، تمام جی سی سی ممالک سعودی عرب کیساتھ ہیں : ڈاکٹر نائف الحجرف
ریاض: سعودی عرب کی وزارتِ توانائی کے ایک سرکاری ذرائع نے جمعہ کے روز ریاض ریفائنری پر ڈرون کے ذریعے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے توانائی کی عالمی رسد میں تخریب کاری کی مجرمانہ کوشش قرار دیا ہے۔وزارت توانائی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جمعہ کی صبح 6 بجکر 5 منٹ پر ریاض میں آئیل ریفائنری پر ڈرون کے ذریعے حملہ کیا گیا تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ‘ایس پی اے’ کے مطابق اس حملے میں تیل کی رسد متاثر نہیں ہوئی۔وزارت توانائی نے زور دیا کہ مملکت اس بزدلانہ حملے کی پرزور مذمت کرتی ہے۔ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ دہشت گردی اور تخریب کاری کی وارداتوں میں دشمن عناصربار بار اہم تنصیبات اور شہریوں کو اپنی بزدلانہ کارروائیوں کا نشانہ بنانے کا مرتکب ہو رہے ہیں۔اس طرح کی تخریب کاری راس تنورا ریفائنری اور سعودی آرامکو کی تنصیبات پر حملے کی کوششیں تیل کی عالمی رسد کو نشانہ بنانا اور سعودی عرب کی عالمی سلامتی کو خطرمیں ڈالتے ہوئے سعودی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے۔جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سعودی عرب پر یمن کے حوثی باغیوں کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ریاض آئل ریفائنری پر حوثیوں کے حملے کی عالمی برادری، اوآئی سی، جی سی سی اور عرب ملکوں نے شدید مذمت کی ہے۔جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے کہا کہ یہ حملہ اور اس سے پہلے دیگر دہشت گرد اور تخریبی سرگرمیاں حوثیوں کے عزائم کا پتہ دیتے ہیں۔ الحجرف نے کہا کہ تمام جی سی سی ممالک سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔ تمام جی سی سی ممالک کا امن ناقابل تقسیم اکائی ہے۔ اس کے علاوہ فرانس ، اردن اور دیگر ممالک نے بھی اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔