ریاض کے مال میں ماڈرن سعودی خاتون سب کی توجہ کا مرکز

,

   

ریاض ۔ 13 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے جب سے سعودی خواتین پر عائد بعض پابندیوں کو کیا ہٹایا ہے، سعودی خواتین کا ایک طبقہ آپے سے باہر ہوتا نظر آرہا ہے۔ حالیہ دنوں میں ایک سعودی خاتون بغیر عبایہ کے ریاض کے ایک مال میں اونچی سینڈلس اور مغربی طرز کے لباس میں جب گھومتی پھرتی نظر آئی تو وہاں موجود دیگر برقعہ پوش خواتین اور مردوں کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں اور جہاں سے بھی وہ گزرتی، خواتین اور مردوں کی کثیر تعداد اسے پلٹ پلٹ کر دیکھتی۔ محمد بن سلمان نے گذشتہ سال اپنے ایک انٹرویو کے دوران یہ اشارہ دیا تھا کہ عام مقامات پر اب سعودی خواتین کو عبایہ (برقعہ نما لباس) پہننا لازمی نہیں ہوگا لیکن اس کے باوجود سعودی خواتین کی اکثریت عبایہ کا استعمال کرتی ہے لیکن بعض سر پھری اور خود کو لبرل ماڈرن سمجھنے والی سعودی خواتین عبایہ کا استعمال ترک کرچکی ہیں اور سوشیل میڈیا پر اپنی ایس ایسی تصاویر پوسٹ کرتی ہیں جن سے ان کے جسم پر موجود چست لباس سے ان کے جسم کے خطوط نمایاں نظر آتے ہیں۔ 33 سالہ خاتون جب ریاض کے مال میں اس طرح نظر آئی تو دیگر ’’شرم وحیا‘‘ کے مارے لوگوں نے اس سے سوال پوچھ ہی لیا کہ کیا وہ کوئی مشہور شخصیت ہے؟ کیا وہ کوئی ماڈل ہے؟ مذکورہ ماڈرن سعودی خاتون جس کا نام مشائل الجلو بتایا گیاہے، نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ایک عام سعودی خاتون ہے لیکن وہ اپنی زندگی اپنی شرطوں پر جینا چاہتی ہے۔