ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹانڈس پر عوام کا زبردست ہجوم

   

سماجی فاصلہ نظرانداز، کورونا کیلئے حیدرآباد ہاٹ اسپاٹ، اضلاع میں پھیلنے کے خدشات

حیدرآباد۔ 12 جنوری (سیاست نیوز) سنکرانتی تہوار کے لئے آبائی گاؤں کو جانے والے غریب و متوسط طبقہ کے عوام کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ساوتھ سنٹرل ریلوے سال 2019 کے بہ نسبت نصف تعداد میں خصوصی ٹرین چلا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹیشن پر عوام کا زبردست ہجوم دیکھا جارہا ہے۔ ایک طرف کورونا کے کیسیس میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے تودوسری طرف ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹیشنس میں سماجی فاصلہ کے قواعد پر کوئی عمل آوری نہیں ہے۔ سارے تلنگانہ میں شہر حیدرآباد پھر ایک مرتبہ کورونا کے ہاٹ اسپاٹ میں تبدیل ہو رہا ہے۔ شہر سے اضلاع کو پہنچنے والے عوام سے گاؤں میں بھی کورونا کے کیسیس بڑھ جانے کے خدشات ہیں۔ سفر کے دوران اور تہوار منانے کے دوران کوویڈ ۔ 19 کے رہنمایانہ خطوط پر سختی سے عمل آوری کرنے کا ماہرین نے عوام کو مشورہ دے رہے ہیں۔ آبائی اضلاع کو روانہ ہونے کے لئے ساوتھ سنٹرل ریلوے نے 5 تا 25 جنوری 220 ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ سال 2019 میں ساوتھ سنٹرل ریلوے نے 408 ٹرینیں چلائی تھیں۔ گزشتہ پانچ دن سے سکندرآباد۔ لنگم پلی، کاچیگو ڑہ اور نامپلی ریلوے اسٹیشنس سے روزانہ 1.80 لاکھ تا 2.10 لاکھ مسافرین اوسطاً سفر کررہے ہیں جس سے ریلوے اسٹیشن میں عوام کا ہجوم دیکھا جارہا ہے۔ن
گنجائش سے زیادہ عوام ٹرینوں سے سفر کررہے ہیں۔ تلنگانہ آر ٹی سی کی جانب سے 4000 سے زیادہ اسپیشل بسیں چلائی جارہی ہیں۔ زائد کرایہ وصول نہ کرنے کی وجہ سے عوام آر ٹی سی بسوں میں سفر کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ شہر حیدرآباد کے تمام آر ٹی سی بس اسٹانڈس بھی عوام سے کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں۔ لوگ اپنے گاؤں کو جانے کے لئے ٹرین اور آر ٹی سی بسیں نہ ملنے پر خانگی بسوں میں سفر کو ترجیح دے رہے ہیں جس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے خانگی گاڑیوں کے ڈرائیورس عام دنوں کے بہ نسبت دو گنا کرایہ وصول کررہے ہیں۔ اپل سے ہنمکنڈہ جانے کے لئے 215 روپے کا ٹکٹ مقرر ہے لیکن مسافرین سے 400 روپے وصول کئے جارہے ہیں۔ کھمم اور وجئے واڑہ جانے والے مسافرین سے 1500 تا 2000 روپے وصول کئے جارہے ہیں جس سے عوام پریشان ہیں۔ ان پر زائد مالی بوجھ عائد ہو رہا ہے۔ ن