زرعی قوانین کی منسوخی کو چھوڑ کرکسانوں کو کیا چاہئیے؟

,

   

مرکزی وزیر زراعت کا سوال ،حکومت دیگر امور پر مذاکرات کیلئے تیار:تومر

نئی دہلی : مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے آج کہا کہ زرعی قوانین کو واپس لینے کے سواء کسان کیا چاہتے ہیں اس کو حکومت کو واقف کروائیں ۔ حکومت ہر موضوع پر کسانوں کے ساتھ ہونے والی آئندہ میٹنگ میں کھلے ذہن کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہے ۔ جمعہ کو حکومت اور کسانوں کے درمیان نویں مرحلہ کی بات چیت ہوئی جو بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوگئی تاہم اجلاس میں /19 جنوری کو اگلے مرحلہ کی بات چیت سے اتفاق کیا گیا ۔ حکومت نے کسانوں سے کہا کہ وہ یونینوں کا ایک غیررسمی گروپ تشکیل دیں اور ایسی تجاویز تیار کریں جس پر آئندہ اجلاس میں تفصیلی مذاکرات ہوسکیں ۔ سپریم کورٹ نے /12 جنوری کو زرعی قوانین کے عمل آوری پر حکم التواء جاری کردیا اور ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی جس کے ذریعہ حکومت اور کسانوں کے درمیان تعطل ختم کرنے کی بات کی گئی ہے ۔ وزیر زراعت نے آج کہا کہ احتجاجی کسان /19 جنوری کوہونے والے اجلاس میں زرعی قوانین کے ہر زمرہ پر بات چیت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کی منسوخی کو چھوڑکر کسان جو کچھ چاہتے ہیں حکومت اس پر تبادلہ خیال کیلئے تیار ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کسانوں کی اکثریت اور ماہرین زرعی قوانین کے حق میں ہیں ۔ سپریم کورٹ کے تاحکم ثانی التواء کے بعد زرعی قوانین پر عمل آوری نہیں کی جاسکتی ۔ لہذا کسان زرعی قوانین کے تمام پہلوؤں پر حکومت کیساتھ بات چیت کریں اور بتائیں کہ وہ حکومت سے کیا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کسان یونینوں کو تجویز روانہ کی گئی ہے اور ان کے منڈی ، تجارت ، رجسٹریشن اور دیگر تمام شکوک و شبہات کے ازالہ سے اتفاق کیا گیا ہے ۔ حکومت نے پرلی کو جلانے سے متعلق قوانین پر بھی بات چیت سے اتفاق کیا ہے لیکن کسان صرف زرعی قوانین کی منسوخی کی ضد کررہے ہیں ۔ سپریم کورٹ میں کل حکومت کے جواب پر سماعت ہوگی ۔


سپریم کورٹ کی کمیٹی کا /19 جنوری کو پہلا اجلاس
نئی دہلی : زرعی قوانین کے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے سپریم کورٹ نے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا پہلا اجلاس پوسا کیمپس میں /19 جنوری کو منعقد ہوگا ۔ کمیٹی کے رکن انیل گھنوت نے آج یہ بات بتائی ۔ سپریم کورٹ نے پچھلے ہفتہ زرعی قوانین کی عمل آوری پر تاحکم ثانی التواء جاری کرتے ہوئے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ کمیٹی کے ایک رکن بھارتیہ کسان یونین کے صدر بھوپیندر سنگھ مان نے خود کو کمیٹی سے علحدہ کرلیا ہے ۔ انیل دھنوت کے علاوہ اس کمیٹی میں زرعی و معاشی ماہر اشوک گلاٹی اور پرمود کمار جوشی ہیں ۔ شیتکاری سنگھٹن کے صدر انیل گھنوت نے بتایا کہ /19 جنوری کے اجلاس میں مستقبل کے عمل آوری منصوبہ پر غور کیا جائے گا ۔