زچگی کے دوران خاتون کی موت، ڈاکٹر کی لاپرواہی

   

اس واقعہ کے بعد کاغذ نگر میں رشتہ داروں اور سیاسی قائدین کا 6 گھنٹوں تک احتجاج

کاغذ نگر ۔ کاغذ نگر کے مشہور دواخانہ جیوتی ہاسپٹل میں ڈلیوری کے دوران لاپروائی کرتے ہوئے خاتون کو ختم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے رشتے داروں کی جانب سے ریحانہ سلطانہ کی نعش کے ساتھ ہاسپٹل کے روبرو احتجاج اور دھرنا دیا۔ اس موقع پر رشتے داروں کے علاوہ مقامی سیاسی قائدین عبدالمبین، عبدالسبحان محمد رفیع الدین کے علاوہ نوجوانوں کی بڑی تعداد کے ساتھ مل کر دوا خانے کے روبرو صبح آٹھ بجے سے دوپہر دو بجے تک لگاتار 6 گھنٹوں کے احتجاجی دھرنا پروگرام کیا گیا اس موقع پر سیاسی قائدین اور ڈیلیوری میں فوت ہونے والی نوجوان خاتون ریحانہ سلطان کے شوہر منور علی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر جیوتی کی لاپرواہی اور تساہلی کی وجہ سے میری بیوی کی جان جا چکی ہے، اس لیے میڈیکل اور ہیلتھ کے اعلی عہدے داروں اور خصوصا ضلع کلکٹر سے مطالبہ ہے جو میری بیوی کے ساتھ گزرا واقعہ کسی اور دوسری خاتون کے ساتھ پیش نہ آنے کی غرض سے احتجاج اور دھرنا منعقد کیا جا رہا ہے تاکہ تاکہ ڈلیوری کے دوران لاپروائی برتنے والی ڈاکٹر کے خلاف سخت کاروائی اور کڑی سزا دینے کا ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا گیا، اس کی اطلاع ملتے ہیں مقامی ڈیویژنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کروناکر نے اپنے ہمراہ سرکل انسپکٹر آف پولیس ٹاون رویندر اور سب انسپکٹر آف پولیس ونکٹیش کے ساتھ مل کر جوتی دواخانہ پہنچ کر ڈیلیوری میں فوت ہونے والے خاتون کے رشتہ داروں اور سیاسی قائدین کو سمجھاتے ہوئے جوتی دوا خانے کی ڈاکٹر کے خلاف کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا، اور بعد پوسٹ مارٹم نعش کو ورثاء کے حوالے کیا اس طرح سے چھے گھنٹے کے بعد دواخانے کے روبرو احتجاجی دھرنے کا اختتام عمل میں آیا۔