سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی کردار کشی کی کوشش

,

   

نئی دہلی: سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کو بدنام کرنے اور ان کی کردار کشی کیلئے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ”را“ کے چند ریٹائرڈ افسروں نے ان پر الزام عائدکیا ہے کہ انہوں نے 1990۔ 1992 ء کے دوران تہران میں ہندوستانی سفیر کے طور پر اپنی ذمہ داری میں کوتاہی کی ا ور”را“ کے افسران ا ورملک کے مفاد کا تحفظ نہیں کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھی گئی اپنی شکایت میں ان افسروں نے الزام عائد کیا کہ حامد انصاری نے نہ صرف ہندوستانی مفاد کی حفاظت نہیں کی بلکہ ایرانی حکومت اور اسکی خفیہ ایجنسی ’سواک‘ کے ساتھ را کے آپریشن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کئے۔ ان میں سے ایک افسراین کے سو نے کہا کہ حامد انصاری نے ایران میں را کے اسٹیشن کو بند کرنے کی بھی سفارش کی۔

انہوں نے سنڈے گارجین سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ ان افسروں نے الزام عائد کیا کہ 1991ء میں را کے افسر سندیپ کپور کو تہران ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا ا ور ان میں ایران خفیہ ایجنسی سواک ملوث تھی۔ حامد انصاری سندیپ کپورکا پتہ لگانے کے بجائے وزارت خارجہ کو رپورٹ ارسال کی کہ سندیپ کپور لاپتہ ہیں اور ایران میں ان کی سرگرمیاں مشکو ک ہیں۔ کیونکہ ایران کی چند خواتین سے ان کے تعلقات تھے۔ اسی طرح ان افسران نے الزام عائد کیا کہ 1991ء میں را کی کشمیری نوجوانوں پر نظر تھی اور وہ مستقل طور پر ایران کے شہر قم میں جاکر اسلحہ کی ٹریننگ لیتے تھے۔او رحامد انصاری ا س آپریشن کی نگرانی کررہے تھے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی حامد انصاری کو بلاوجہ تنازعات میں گھسیٹنے کی کوشش کی گئی تھی۔