سادھو پراچی نے کہاکہ جامعہ مسجد میں ہون کریں گے

,

   

بدائیوں۔ دائیں باز و کی لیڈر سادھوی پراچی نے پیر کے روز حکومت سے استفسار کیاکہ متھرا کی مندر میں ادا کی جانے والی نمازکے متعلق جانچ کریں اور کہاکہ وہ جامعہ مسجد میں ”ہون“ کرنا چاہتی ہیں۔

متھرا کے بند بابا مندر میں حالیہ عرصہ میں ادا کی گئی نماز پر اپنابھڑکاؤ ردعمل پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر مسلمان بھگوان ہنومان کی گود میں بیٹھ کر نماز ادا کرنا چاہتی ہیں تو انہیں مساجد اندر مورتی نصب کرلینا چاہئے۔

YouTube video

دہلی نژاد تنظیم خدائی خدمت گار کے چار ممبرس پر مندر کے احاطے میں نماز ادا کرنے کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائیرل ہونے کے بعد مقدمہ درج کیا ہے۔

تاہم مذکورہ گروپ کا کہنا ہے کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر یقین رکھتے ہیں اور مندر کے لوگوں کی اجازت کے بعد ہی انہوں نے مندر کے اندر نماز ادا کی ہے۔

اس واقعہ کے بعد دو معاملات پیش ائے جس میں مساجد کے اندر کچھ لوگ ہنومان چالیسہ پڑھتے دیکھائی دئے جس پر پولیس کاروائی کی گئی ہے۔

مذکورہ سادھو ی جس نے ماضی میں بھی تنازعہ کھڑا کیاہے نے کہاکہ مسلمانوں کو ”علی“ پر سے بھروسہ اٹھا گیاہے۔

ماتھرا واقعہ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے وشواہندو پریشد سے وابستہ سادھوی نے کہاکہ خفیہ طریقے سے نمازادا کی گئی تھی اور اگر ”بھائی چارہ پر جس کو یقین ہے“ ان کے اندر ہمت ہے تو ان کے ساتھ ائیں تاکہ وہ جامعہ مسجد میں ایک”ہون“ کرنا چاہتی ہیں۔

سادھوی پراچی نے کہاکہ الزام لگایاکہ ماتھرا کا واقعہ ایک منظم سازش کا حصہ ہے۔

دو لوگ مندر کو ائے اور سادھوؤں سے اچھے انداز میں بات کی اور ایک منظم سازش کے تحت وہاں پر نماز ادا کی اور اس کی تصویریں سوشیل میڈیاپر پوسٹ کی تھیں۔

انہوں نے مطالبہ کیاکہ مذکورہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کرے۔

لوجہاد میں ملوث لوگوں کو سخت سے سخت سزا دینے کی بھی سادھوی نے مانگ کی ہے