’سارا ہندوستان جانتا ہے قتل کیسے ہوا‘، عتیق قتل کے سلسلے میں اتر پردیش کے وزیر کے بیان سماج وادی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمان کا کرارا جواب

   

سنبھل: سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان شفیق الرحمن برق نے پریاگ راج میں پولیس حراست میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل پر اترپردیش حکومت کے ایک وزیر کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ یہ قتل بنا حکومت کی منشا کے نہیں ہوا اور پردہ ڈالنے کے لیے اپوزیشن پر الٹا الزام خود حکومت ڈال رہی ہے۔

سنبھل لوک سبھا حلقہ سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن نے اتوار کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا، “ارے بھائی، اس سے صاف طور پر کیس کلیئرہوگیا، ساری دنیا جانتی ہے، پورا ہندوستان جانتا ہے، یہ لوگ خود جانتے ہیں، پوری اپوزیشن۔ بھی جانتا ہے قتل کیسے ہوا، کس نے کروایا، عدالتی تحویل میں تھے دونوں، یہ ان کی ذمہ داری تھی، یہ ان کی نیت کے بغیر نہیں ہوا، اس پر پردہ ڈالنے کے لیے وہ اپوزیشن پر الزام لگا رہے ہیں۔

واضح ہو کہ سنبھل کے چندوسی میں میونسپل کونسل انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں کی کانفرنس میں شرکت کے لیے جمعہ کو پہنچے وزیر دھرم پال سنگھ نے صحافیوں کے عتیق احمد کے قتل کے سوال پر کہا تھا کہ ‘سچ تو یہ ہے کہ عتیق کا قتل کروانے کا کام اپوزیشن کا ہے، کچھ سنگین راز افشا ہونے والے تھے تو اپوزیشن نے انہیں قتل کروا دیا۔

رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اپوزیشن کی کوئی لڑائی عتیق احمد سے نہیں تھی، وہ حکومت کی تحویل میں تھے، عدالت چاہے انہیں پھانسی پر لٹکا دیتی، ہمیں کوئی اعتراض نہیں تھا، لیکن اس وقت جو مارا گیا، ان کے بغیر نہیں مارا گیا۔ برق کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’وہ اپوزیشن پر جو بہتان تراشی کررہے ہیں وہ غلط ہے، کوئی اسے قبول نہیں کرے گا، سچ اپنی جگہ ہے‘۔