تیجسوی سوریہ نے منگل کے روز پیش گوئی کی ہے کہ2-3سال میں سارے جنوبی ہند بھگوا رنگ میں رنگ جائے گا
حیدرآباد۔ بی جے پی یوتھ وینگ کے صدر تیجسوی سوریہ نے منگل کے روز پیش گوئی کی ہے کہ 2-3سال میں سارے جنوبی ہند بھگوا رنگ میں رنگ جائے گا اور اس کی شروعات گریٹر حیدرآباد کے مجالس مقامی انتخابات میں پارٹی کی جیت سے ہوگی۔
انہوں نے دعوی کیاہے کہ حیدرآباد اور تلنگانہ میں تبدیلی کے بادل گرج رہے ہیں اور اس یہ کامیابی 2-3سالوں میں تاملناڈو اور کیرالا میں بی جے پی کی جیت میں مدد گارثابت ہوگی۔
یکم ڈسمبر کو مقررہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی) انتخابات کی مہم چلاتے ہوئے مذکورہ بنگلوروسے ایم پی نے کہاکہ حیدرآباداور تلنگانہ تبدیلی کا حق دار ہیں اور یہ تبدیلی بی جے پی ہی لاسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جی ایچ ایم سی انتخابات تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے حالات کو سازگار کریں گے جس میں بی جے پی کی جیت ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ”اس سے تاملناڈو او رکیرالا میں بی جے پی کا پرچم سارے جنوبی ہند میں اونچی پر لہرائے گا“۔
سوریہ نے کہاکہ جی ایچ ایم سی کے انتخابات نہ صرف بلدی ہیں بلکہ سارے ملک کی نظر حیدرآباد کی طرف ہے۔
انہوں نے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خاندانی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں اور مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) اور تلنگانہ راشٹریہ سمیتی ایک سکہ کے دورخ ہیں“۔
سوریہ نے کہاکہ ”کے سی آر حیدرآباد کو استنبول بنانا چاہتے ہیں۔ جس کی درالحکومت ترکی ہے اور جو کہ ایک مسلم ملک ہے اور اس کا صدر (طیب رجب اردغان) ہندوؤں کے خلاف بات کرتا ہے“۔
اس کے علاوہ انہوں نے ہندوستان کے حیدرآباد کو پاکستان کے حیدرآباد جیسا بنانے پر اے ائی ایم ائی ایم پر بھی انہوں نے الزام عائد کیاہے۔
اس کے علاوہ اسدالدین اویسی کو محمد علی جناح کا نیا اوتار بھی قراردیاہے او رکہاکہ اویسی کو ووٹ دینا مہارشٹرا‘ بہار اور کرناٹک اور اترپردیش کے مسلم علاقو ں میں انہیں مضبوطی ملے گی۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی استنبول بننے ہم حیدرآباد کو نہیں دیں گے۔حیدرآبادکوبھاگیہ نگر میں تبدیل کریں گے۔