سازش کے تحت ورلڈ کپ سے باہر ہوا ہوں:شہزاد

   

کابل ۔11 جون (سیاست ڈاٹ کام ) افغان اوپنرمحمد شہزاد نے اپنے ملک کے کرکٹ بورڈ پر ان کے خلاف سازش کے ذریعے ورلڈ کپ سے باہر کرنے کا الزام عائد کیا ہے حالانکہ کے بورڈ نے ان کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ افغان وکٹ کیپر محمد شہزاد عضلات میں جکڑن کا شکار ہوئے اور اسی سبب ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے تھے تاہم اب انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سازش کر کے ورلڈکپ سے باہر کیا گیا حالانکہ وہ ایونٹ کے لیے مکمل طور پر فٹ ہیں۔32سالہ کرکٹر نے کہا کہ مجھے ابھی تک نہیں پتہ کہ مجھے کیوں ورلڈ کپ سے باہر کیا گیا حالانکہ میں مکمل طور پر فٹ تھا۔ کابل پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد نے افغانستان کرکٹ بورڈ کی اعلیٰ انتظامیہ پر ان کے خلاف سازش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میں لندن میں ڈاکٹر کے پاس گیا تھا اور انہوں نے میرے گھٹنے سے پانی نکالنے کے بعد دوا دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں دو سے تین دن آرام کے بعد کھیل سکتا ہوں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ میں نے ٹیم کے پریکٹس سیشن میں حصہ لیا، کیپنگ سیشن میں شرکت کی اور پھر ٹیم کے کھلاڑیوں کے ہمراہ لنچ کرنے کے بعد بس میں ہوٹل کے لیے روانہ ہوا تو میرے موبائل پر آئی سی سی کی پریس ریلیز موصول ہوئی کہ میں ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا ہوں اور اس وقت مجھے پتہ چلا کہ میں ان فٹ ہوں۔ شہزاد نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ مسئلہ کیا ہے، اگر انہیں مجھ سے مسئلہ تھا تو بتا دیتے، اگر وہ مجھے کھلانا نہیں چاہتے تو میں کرکٹ چھوڑ دوں گا۔ وکٹ کیپر نے کرکٹ چھوڑنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ میں کھیلنا میرا خواب تھا، انہوں نے مجھے 2015 ورلڈ کپ میں بھی فٹنس کی بنیاد پر باہر کردیا تھا اور اب یہ سب ہو رہا ہے۔ افغان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو اسد اللہ خان نے شہزاد کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہزاد کو غلط طریقے سے خارج نہیں کیا گیا ۔