سانس کی تکلیف کا شکار خاتون کو 108 ایمبولنس نے ہاسپٹل نہیں پہونچایا

,

   

آٹو ڈرائیور نے سڑک پر اتار دیا ، جس کے نتیجہ میں ایک اور زندگی کا چراغ بجھ گیا
حیدرآباد :۔ سانس کی تکلیف کا شکار رہنے والی خاتون کو 108 ایمبولنس نے ہاسپٹل نہیں پہونچایا ۔ آٹو ڈرائیور نے راستے میں اتار دیا ۔ کورونا کے خوف راہ گیروں نے کوئی مدد نہیں کی ۔ سڑک پر بے سود پڑی رہنے والی خاتون نے ہاسپٹل پہونچنے سے قبل آخری سانس لی ۔ یہ واقعہ ضلع جئے شنکر بھوپال پلی میں پیش آیا ۔ موضع وینکٹ پور کی 45 سالہ شنکراماں ضلع منچریال کے بھیما ورم منڈل میں اپنی ماں کے گھر گئی تھی جہاں اس خاتون کو سانس لینے میں تکلیف محسوس ہوئی ۔ منھ سے کف اور ناک سے خون بھی بہہ رہا تھا ۔ ارکان خاندان نے پریشان ہو کر 108 ایمبولنس کو فون کیا ۔ ایمبولنس کے پہونچنے میں تاخیر ہونے پر ارکان خاندان نے شنکر اماں کو آٹو میں ہاسپٹل منتقل کرنے کی کوشش کی ۔ جئے پور منڈل کے قریب آٹو اور ایمبولنس کا آمنا سامنا ہوا ۔ 108 ایمبولنس کے عملہ نے آٹو میں ہی خاتون کا معائنہ کیا اور ارکان خاندان کو بتایا کہ اس کے دل کی دھڑکن روک گئی ہے اور پلس ریٹ بھی ڈاؤن ہوگیا ہے ۔ ہاسپٹل منتقل کرنے کے بجائے 108 ایمبولنس وہاں سے چلے گئی ۔ خاتون کی موت ہوجانے کے خدشہ سے آٹو ڈرائیور نے راستے میں خاتون کو اتار دیا ۔ اس کے ارکان خاندان نے سڑک پر خاتون کو لے کر راہ گیروں سے مدد طلب کی تاہم کورونا وائرس کے خوف سے کسی نے خاتون کی مدد نہیں کی ۔ بروقت طبی امداد نہ ملنے سے خاتون بے سود ہوگئی ۔ راستے چلنے والوں نے خانگی ایمبولنس کو اس کی اطلاع دی ۔ منچریال ہاسپٹل منتقل کرنے کے دوران ہی خاتون فوت ہوگئی ۔ 108 ایمبولنس نے خاتون کو ہاسپٹل نہیں پہونچایا اور کورونا کے خوف سے کسی نے مدد نہیں کی ۔ لاپرواہی سے ایک اور زندگی کا چراغ بجھ گیا ۔۔