سرسلہ میں 70 سالہ قدیم برگد کے پیڑ کی پیوندکاری

   

بارش سے اُکھڑے پیڑ کو دوبارہ زندگی دینے نوجوان پرکاش کی جنونی کوشش کی ستائش

گمبھی راو پیٹ (آصف علی سعادت کی رپورٹ): درختوں سے بے پنا محبت کے جنون نے تین ماہ قبل ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے اُکھڑجانے والے 70 سالہ برگد کے پیڑ کو دوبارہ نئی زندگی دی گئی ، جس کو پیوند کاری کے ذریعہ دوبارہ لگا دیا گیا۔ تفصلات کے مطابق سرسلہ کے کوندراو پیٹ کے موضع سددالہ میں یہ درخت جڑ سے اُکھڑ گیا تھا علاقے کہ ایک ماہر ماحولیات پرکاش، جسے اس 70 سالہ برگد کے پیڑ سے کافی لگاؤ تھا ، بتلایا گیا ہے کہ پرکاش اسی پیڑ کے نیچے اپنا بچپن گزاراتھا اور اس کے سایہ میںکئی لوگ اور جانور بھی پناہ لیتے تھے۔پرکاش نے اس اُکھڑے ہوے پیڑ کو پانی کے نہ ملنے پر مرجھا ہوا دیکھ کر دبارہ زندگی دینے کی ٹھان لی اور اسے زندہ رکھنے کے لیے ایک زرعی کنویں کے مالک سے پیڑ کو پانی فراہم کرنے پر رضامند کرلیا۔ تلنگانہ کلچرل کونسل ڈپارٹمنٹ میں بطورآرٹیسٹ کے طور پر خدمت گزار پرکاش نے گزشتہ دو ماہ کے دوران پابندی و باقاعدگی سے اس برگد کے درخت کو پانی فراہم کرتارہا جس پر طوفانی بارش سے اُکھڑا یہ درخت پھلنے اور پھولنے لگا، جس کو دیکھ کر پرکاش نے درخت کو پیوند کاری کے ذریعہ کھڑا کرنے کی کوشش میں جڑا رہا، درخت کی منتقلی و درخت کے بھاری پن کی وجہ پرکاش کی یہ کوشیش ناکام رہی جس پر پرکاش نے میڈیا کے زریعہ اس واقعہ کو منظر عام پر لاتے ہوئے سرکاری حکام سے مدد مانگی، جس پر حلقہ سے نمائندگی کرنے والے ریاستی وزیر کے ٹی راما راو،رکن راجیہ سبھا و گرین انڈیا چالینج کے بانی سنتوش کمار و دیگر نے پرکاش کے اس جدوجہد کی ستایش کی اور ممکنہ اقدامات کا تیقن دیتے ہوے کارروائی انجام دی۔ ابتدا میں مقامی سرکاری اسکول کے احاطہ میں درخت کی پیوند کاری کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن ناگزیر وجوہات کی بنا ملتوی کردیا گیا کیونکہ فنڈز کی کمی اور اتنے بڑے درخت کی پیوند کاری کرنا کافی مہنگا ترین اقدام تھا جس کے بعد رکن راجیہ سبھا سنتوش کمار نے اپنا تعاون پیش کیاجس پر گزشتہ روز اس برگد کے درخت کی چھوٹی چھوٹی شاخیں کاٹ کر احاطہ کلکٹریٹ منتقل کیا گیا بعد ازااں درخت کو اٹھانے کیلئے 70 ٹن گنجایش والی دو کرینس اور 40 فٹ طویل ٹرالی کی خدمات حاصل کی گئی۔ جانداروں کو اکسیجن دینے والے درختوں سے بے پناہ محبت رکھنے والے پرکاش نے بتلایا کہ گزشتہ ہفتے 8 اور 9 فروری کو درخت کی پیوند کاری کا منصوبہ تھا لیکن یہ منصوبہ ناکام رہا کیونکہ بڑے گنجایش والے اس درخت کو اُٹھانے اور اسکی منتقلی کے لیے کرینس اور ٹرالی نا کافی تھے اور موضع سدالہ کے جنگل سے مقام پیوندکاری تک سڑک خراب تھی جس کی وجہ دشوریوں کااندیشہ تھا ، بعدازاں بھاری کرینس اور ٹرالی کی دستیابی و نیز جنگل تا سرسلہ کلکٹریٹ چھ کیلو میٹر خصوصی سڑک بنائی گی اور اس درخت کی منتقلی کے عمل کو مکمل کرتے ہوے جدید تعمیر شدہ انٹگریٹ کلکٹریٹ کے پچھلے حصہ میں پیوند کاری کے زریعہ لگادیا گیا۔ پیوند کاری کے زریعہ لگایے گیے اس درخت کو دیکھنے کیلئے دور دراز مقامات کے افراد کا ہجوم دیکھا جارہا ہے۔