سرکاری دواخانوں میں حاملہ خواتین اور دیگر امراض کے علاج کی ہدایت

   

مریضوں کیلئے ایمبولنس کا انتظام کیا جائے، حکومت کو تلنگانہ ہائیکورٹ کے احکامات
حیدرآباد ۔15۔ مئی(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران ریڈ زون علاقوں میں حاملہ خواتین کی دواخانہ منتقلی کیلئے ایمبولنس کا انتظام کریں۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ حاملہ خواتین کو فوری طبی امداد پہنچانے کے سلسلہ میں حکومت کو اقدامات کرنے چاہئے ۔ گدوال میں بروقت طبی امداد نہ ملنے کے سبب ایک حاملہ خاتون کی موت واقع ہوگئی جس پر آج ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی ۔ عدالت نے متوفی خاتون کو ایکس گریشیا کی ادائیگی کے سلسلہ میں حکومت کو جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے عدالت کو بتایا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے اور رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی ۔ ہائی کورٹ نے حکومت سے کہا کہ ریڈ زون علاقوں میں کورونا کے علاوہ دیگر امراض کے مریضوں کیلئے بھی ایمبولنس کا انتظام کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دواخانوں میں حاملہ خواتین کے علاج کے مؤثر انتظامات کئے جائیں۔ عدالت نے ہدایت دی کہ حاملہ خواتین کو لے جانے والی خانگی گاڑیوں سے کسی قسم کا پاس طلب نہ کیا جائے۔ اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 19 مئی کو مقرر کی گئی ہے۔ کشور کمار نامی ایڈوکیٹ نے چیف جسٹس کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے گدوال میں حاملہ خاتون کی موت کی تفصیلات بیان کی تھی۔ اس خط کو مفاد عاملہ کے درخواست کے طورپر قبول کرتے ہوئے سماعت کی گئی ۔ عدالت نے کہا کہ دواخانوں میں حاملہ خواتین کے علاوہ کینسر اورامراض قلب کے مریضوں کے علاج کا انتظام کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی دواخانہ میں ایسے مریضوں کے علاج سے انکار نہ کیا جاسکے۔