سرکاری دواخانوں کے 31 ڈاکٹرس و 3 لیاب ٹیکنیشن کورونا کا شکار

,

   

ڈاکٹرس و طبی عملے میں خوف و دہشت کی لہر، گھروں کے بجائے نمس میں قیام کی سہولت کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 4 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کورونا کیسس میں دن بہ دن اضافہ ایک طرف عوام تو دوسری طرف ڈاکٹرس کیلئے تشویش کا باعث بنتا جارہا ہے۔ متاثرین میں ڈاکٹرس و پیرامیڈیکل اسٹاف کی بڑھتی تعداد نے پیشہ طب سے تعلق رکھنے والوں میں خوف و دہشت کی لہر دوڑادی ہے۔ حکومت کے ہاسپٹلس میں تاحال 31 ڈاکٹرس اور 3 لیاب ٹیکنیشین کورونا پازیٹیو پائے گئے اور کئی ڈاکٹرس اور اسٹاف کے کورونا ٹسٹ نتائج آنے باقی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکاری ہاسپٹلس میں احتیاطی تدابیر میں نقائص کے سبب وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور ڈاکٹرس اور دیگر اسٹاف کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام نے اس صورتحال کا جائزہ لینے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ گاندھی، عثمانیہ، نمس اور گورنمنٹ میٹرنیٹی ہاسپٹل پیٹلہ برج میں کورونا پازیٹیو کیسس ڈاکٹرس میں پائے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ نمس کارڈیالوجی ڈپارٹمنٹ میں 4 پی جی ڈاکٹرس اور 3 کیاتھ لیاب ٹیکنیشینس میں کورونا کی علامات پائی گئیں۔ گورنمنٹ میٹرنیٹی ہاسپٹل کے ایک پروفیسر اور دو ریسیڈنٹ ڈاکٹرس بھی کورونا سے متاثر پائے گئے۔ عثمانیہ ہاسپٹل میں انستھیسیا ڈپارٹمنٹ کے ایک پی جی ڈاکٹر اور مائیکرو بیالوجی ڈپارٹمنٹ کے دو پی جی ریزیڈنٹس کے علاوہ 4 ہائوز سرجنس میں کورونا پازیٹیو پایا گیا۔ عثمانیہ میڈیکل کالج کے 20 ڈاکٹرس کے نمونے حاصل کئے گئے تھے۔ ڈاکٹرس اور دیگر عملے نے کورونا کے واقعات میں اضافے سے پریشان حال جونیئر ڈاکٹرس اور ہیلتھ ورکرس نے وزیر صحت ای راجندر اور ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن سے ملاقات کی اور پی جی ڈاکٹرس کے لیے کورنٹائن کی سہولت بحال کرنے اور پازیٹیو پائے گئے ڈاکٹرس اور ہیلتھ ورکرس کو نمس میں قیام کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ تمام ہیلتھ ورکرس کے کورونا ٹسٹ اور پی جی فائنل ایئر امتحان کے التوا کی مانگ کی گئی۔ موجودہ صورتحال میں پی جی ڈاکٹرس اپنی قیام گاہ جانے کے لیے تیار نہیں ہے کیوں کہ اندیشہ ہے کہ پازیٹیو ہونے کی صورت میں وائرس افراد خاندان میں پھیل جائے گا۔