سرکاری ملازمین ‘پنشنرس و عہدیداروں کی تنخواہوں میں کٹوتی کا فیصلہ

   

٭ چیف منسٹر ‘ وزرا ‘ ایم ایل سی و ایم ایل اے کی تنخواہ میں 75 فیصد کٹوتی
٭ آئی اے ایس ‘ آئی پی ایس ‘ آئی ایف ایس کی تنخواہ میں 60 فیصد کٹوتی
٭ سرکاری ملازمین و پنشنرس کی یافت میں 50 فیصد کی کمی
٭ درجہ چہارم و سبکدوش ملازمین کی تنخواہوں میں10 فیصد کی کمی

حیدرآباد 30 مارچ ( سیاست نیوز ) کورونا وائرس سے ایسا لگتا ہے کہ اب ملک اور ریاست کی معیشت بھی بری طرح متاثر ہونے لگی ہے اور اس کا اثر جہاں عام آدمی پر مرتب ہو رہا ہے وہیں اب سرکاری ملازمین پر بھی اس کے اثرات مرتب ہونگے کیونکہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اپنے ملازمین ‘ سیاسی نمائندوں اور ایگزیکیٹیوز کیلئے تنخواہوں میں 10 تا 75 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ملک میں تین ہفتوں کے لاک ڈاون کا پہلا ہفتہ مکمل ہوچکا ہے ۔ یہ لاک ڈاون کورونا وائرس کے پھیلنے کی رفتار کو کم کرنے کے مقصد سے لاگو کیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے تمام عوامی شعبہ کے اداروں ‘ کمپنیو ں کے علاوہ جن اداروں کو سرکاری امداد حاصل ہوتی ہے ان کی اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے گی اور پنشنرس کے وظیفہ میں بھی کٹوتی کی جائے گی ۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ساری دنیا میں معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور گذشتہ ہفتے ہی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے کہا تھا کہ دنیا ایک انحطاط کے دور میں پہونچ چکی ہے اور یہ انحطاط 2009 میں آئے انحطاط سے بھی زیادہ خطرناک ہوگا ۔ مرکزی حکومت نے صورتحال سے نمٹنے ایک معاشی ٹاسک فورس کا اعلان کیا ہے جو وزیر فینانس نرملا سیتارامن کی قیادت میں کام کریگی اوراس ٹاسک فورس کو صورتحال کا جائزہ لینے اور مستقبل کے لائحہ عمل کا تعین کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ اسی صورتحال میں تلنگانہ میں بھی کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر نے اتوار ہی کو اشارہ دیا تھا کہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ہوسکتی ہے اور مرحلہ وار تنخواہیں ادا کی جاسکتی ہیں۔ آج جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ ایک اعلی سطح کے جائزہ اجلاس میں کیا گیا تھا جو پرگتی بھون میں منعقد ہوا تھا ۔ اس اجلاس میں ریاست کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا تھا ۔ آج کے اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے مطابق چیف منسٹر کی تنخواہ میں 75 فیصد کٹوتی کی جائیگی جبکہ کابینہ کے ارکان ‘ ارکان کونسل ‘ ارکان اسمبلی ‘ ریاستی کارپوریشن کے صدور نشین اور مجالس مقامی کے نمائندوں کی تنخواہوں میں بھی 75 فیصد کٹوتی کی جائے گی ۔ علاوہ ازیں آئی اے ایس ‘ آئی پی ایس ‘ آئی ایف ایس اور دوسرے مرکزی خدمات کے عہدیداروں کی تنخواہوں میں 60 فیصد کٹوتی کی جائے گی ۔ ان کے علاوہ دوسرے تمام زمروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کی کٹوتی کی جائے گی ۔ درجہ چہارم اور آوٹ سورسنگ و کنٹراکٹ ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کی کٹوتی کی جائے گی ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے اعلان میں کہا گیا ہے کہ وظیفہ یابوں کو بھی اس صورتحال میں مار سہنی پڑے گی اور ان کے وظیفہ میں 50 فیصد کی کٹوتی کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ درجہ چہارم کے سبکدوش ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کی کٹوتی کی جائے گی ۔