سرکاری ملازم تاریخ پیدائش نہیں بدل سکتے : سپریم کورٹ

   

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کہاہے کہ ایک سرکاری ملازم کی تاریخ پیدائش میں تبدیلی کی درخواست کو حق کا معاملہ نہیں بنایا جا سکتا۔ کیریئر کے انتہائی اختتام پر بھی ایسی درخواست کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس اے ایس بوپنا کی بنچ نے کرناٹک رورل انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ لمیٹڈ کی جانب سے ملازمین کی پیدائش کی تاریخ میں تبدیلی کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر اپیل کی اجازت دی۔اس کے مطابق نوکری شروع کرنے کے پہلے تین سال کے اندر تاریخ پیدائش میں تبدیلی کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔ یا ایکٹ کے آغاز سے ایک سال کے اندر۔اس معاملے میں ، عدالت نے کارپوریشن کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ گروداس ایس کنور ، اور ایڈوکیٹ چنمے دیش پانڈے اور انیرودھ سنگانیریا کی جانب سے پیش کرنے پر اتفاق کیا۔عدالت نے کہا ہے کہ ملازمین تاخیر کی وجہ سے تاریخ پیدائش میں کسی قسم کی ریلیف یا تبدیلی کا حقدار نہیں ہے ، کیونکہ تاریخ میں تبدیلی کی درخواست سروس میں شمولیت کے 24 سال بعدکی گئی ہے۔