سرکاری و شکم اراضیات کے تحفظ میں محکمہ ریونیو ناکام

   


عہدیداروں کی غفلت ، لینڈ گرابرس کی سازباز شہریوں کیلئے وبال جان
حیدرآباد /22 ستمبر ( سیاست نیوز ) سرکاری اور شکم اراضیات کے تحفظ میں ریونیو حکام یکسر طور پر ناکام ہو رہے ہیں ۔ سرکاری عہدیداروں کی مجرمانہ غفلت اور لینڈ گرابرس سے مبینہ سازباز عام شہریوں کیلئے وبال جان بنتا جارہا ہے ۔ شہر کے نواحی علاقوں میں واقع تالاب اور تالاب کے شکم اب بھی محفوظ نہیں رہے ۔ حالانکہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے تالابوں کے تحفظ اور شکم اراضیات کیلئے نئے قوانین ایف ٹی ایل پر سختی سے عمل آوری کے باوجود شہر کے چند علاقوں میں تالاب اور شکم اراضیات خطرہ میں پڑھ گئے ہیں ۔ پلے چیرو عمدہ ساگر ، علی ساگر ، جل پلی تالاب کے بعد اب تازہ سرگرمیوں سے ایسا ظاہر ہو رہا ہے کہ گرم چیرو بھی خطرہ میں پڑھ گیا ہے ۔ ان دنوں گرم چیرو کے اطراف ملبہ کو پھینکتے ہوئے مبینہ طور پر ناجائز قبضہ کی کوشش کی جارہی ہے ۔ گذشتہ سال کی بارش اور حالیہ دنوں بارش کے سبب ان علاقوں میں تباہ کاریوں کے سبھی شاہد ہیں اور ان علاقوں میں اپنی محنت کی کمائی سے مکانات تعمیر کرنے والے شہریوں کو ناقابل بیاں تکالیف کو برداشت کرنا پڑا ۔ ایسے شہری بھی امداد کے منتظر ہیں ۔ جو امداد دینے کے سکت رکھتے تھے ۔ بارش کا پانی داخل ہونے کے سبب عوام کا گھروں سے نکلنا مشکل اور گھروں میں رہنا اذیت بن گیا تھا ۔ اب کچھ اس طرح سے ان علاقوں میں پلاٹنگ کی جارہی ہے ۔ گرم چیرو سے متصل کالونی میں شدید بارش کے سبب پانی ایک ایک منزل کی چھت تک پہونچ گیا تھا اور ان مکانوں میں زندگی بسر کرنے والوں کو عام حالت میں آنے کیلئے مہینوں لگ گئے ۔ سعید کلونی ، نبیل کالونی اور حسینی مسجد کے علاقوں کی عوام کا کچھ اس طرح کا حال ہے جو بارش سے خوش نہیں بلکہ پریشان ہوجاتے ہیں ۔ ان علاقوں کے مسائل پر توجہ دینے والا کوئی نہیں حالانکہ سابق میں کلکٹر حیدرآباد نے گرم چیرو علاقہ کا دورہ کیا تھا اور عہدیداروں کو گرم چیرو تالاب کے آس پاس جاری سرگرمیوں کا نوٹ لینے کی سخت ہدایت دی تھی ۔ لیکن ریونیو حکام ان سرگرمیوں کو دیکھا ان دیکھی کرنے کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں ۔ آئے دن ٹریکٹرس کے ذریعہ گرم چیرو تالاب کے قریب ملبہ کو منتقل کیا جارہا ہے جو مقامی عوام میں تشویش کا سبب بن گیا ہے ۔ لیکن کوئی شہری ان سرگرمیوں کے خلاف شکایت کرنے کی جرت نہیں کرتا چونکہ شکایت کے باوجود کوئی اقدام نہیں ہوتا بلکہ شکایت کرنے والوں پر ہی دباؤ بڑھ جاتا ہے ۔ ع

گرم چیرو علاقوں کی شکم اراضی پر جاری سرگرمیوں کے سبب آس پاس کی کالونیوں میں خوف بڑھ گیا ہے ۔ تالاب کی سطح کم ہونے سے آس پاس کے کالونیوں میں پانی داخل ہونے کے خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ جیسا کہ سابقہ تجربات بتاتے ہیں ۔ کالونیوں میں پانی داخل ہونے کے سبب کالونیوں میں راحت کاری کے اقدامات بھی مشکل ہوگئے تھے ۔ گرم چیرو تالاب اور اس کے شکم کے تعلق سے ریونیو حکام کی مجرمانہ غفلت کا سخت نوٹ لیا جائے اور اعلی عہدیادروں کو چاہئے کہ وہ ان علاقوں میں جاری سرگرمیوں پر روک لگاتے ہوئے موثر اقدامات کیلئے پہل کریں ۔ چونکہ دیکھتے ہی دیکھتے ان علاقوں میں پلاٹنگ کا خطرہ پیدا ہوجائیگا اور عوام کی زندگی مزید پریشانی کا شکار ہوجائے گی ۔ع