سری لنکا کے دھماکوں سے شیخ حسینہ کے تعطیلات گزارنے والے رشتہ دار بھی متاثر

,

   

بنگلہ دیش کی وزیراعظم کا ایک پوتا فوت اور ایک رشتہ دار شدید زخمی

ڈھاکہ ۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گذشتہ اتوار اسیٹر کے موقع پر ہونے والے خودکش بم دھماکوں میں 45 بچے بھی مارے گئے جن میں بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے رشتہ کا ایک 8 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ یہ بات گذشتہ سہ شنبہ کو میڈیا کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ حکمران عوامی لیگ کے لیڈر شیخ فضل الکریم سلیم کے پوتے زیان چودھری جو دھماکوں کے بعد لاپتہ ہوگئے تھے، خبروں کے مطابق ان میں مارے گئے۔ زیان اپنے والد مشیع الحق چودھری پرسن کے ساتھ ایک ریستوران میں ناشتہ کررہے تھے۔ ہوٹل کولمبومیں واقع ہے۔ اس عالیشان ہوٹل کی پہلی منزل پر بھی دیگر ہوٹلوں کی طرح حملہ کیا گیا۔ ہوٹلوں اور چرچوں پر حملوں میں 321 افراد ہلاک اور 500 افراد زخمی ہوگئے۔ سلیم کے برادر فرد شیخ فضیل الرحمن معروف نے بتایا کہ زیان کا جسدخاکی چہارشنبہ کو ڈھاکہ لایا گیا۔ زیان کے چھوٹے بھائی ذوہان چودھری اور ان کی والدہ شیخ امینہ سلطانہ سوہنا جس وقت بم دھماکے ہوئے اس وقت ہوٹل میں موجود تھے۔ یہ خاندان تعطیلات گزارنے سری لنکا گیا ہوا تھا۔ سلیم وزیراعظم حسینہ واجد کے چچازاد بھائی ہیں۔ انہوں نے برونائی میں مقیم بنگلہ دیش کے باشندوں سے کہا ہیکہ وہ ان کے سوگوار خاندان کیلئے دعا کریں تاکہ یہ لوگ حفاظت کے ساتھ واپس اپنے وطن لوٹ آئیں۔ سلیم نے بتایا کہ ان کا داماد مشیع سری لنکا کے دواخانے میں آئی سی یو میں ہے۔

لسیم نے کہا کہ وہ میں نے آج صبح یہاں اپنے خاندان کے افراد سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا ہیکہ مشیع کی حالت بہت نازک ہے لیکن وہ صحتیاب بھی ہورہے ہیں۔ ہمیں 72 گھنٹوں کے بعد اس تعلق سے مزید معلومات حاصل ہوں گی۔ مشیع کے گردوں اور جگر کو بم دھماکہ کے ذروں سے نقصان پہنچا ہے اور بعض ذرے ان کے جسم سے ابھی تک نکالے نہیں گئے۔ حملہ آوروں کی شناخت ہوچکی ہے۔ ان کے نام ابوعبیدہ، ابوالمختار، ابوخلیل، ابوحمزہ، ابولہارا، ابو محمد اور ابو عبداللہ بتائے گئے ہیں۔ داعش نے خبر رساں ادارے ’’عماق‘‘ کے بیان کے بموجب ابوحمزہ نے اپنی صدری کے بموں کو کولمبو کے سیٹ انتھونی چرچ میں داغ دیا۔ ابوخلیل نے سینٹ سبسٹیٹی چرچ میں اپنے آپ کو دھماکہ سے اڑا لیا اور ابومحمد نے صیہونی چرچ میں دھماکہ کیا۔ اس بیان میں دعویٰ کیا گیا ہیکہ ایک ہزار کے قریب لوگ مارے گئے۔