سری نگر۔ فاروق عبداللہ کی بیٹے عمر سے ملاقات‘ آزاد کے ساتھ گئے تھے

,

   

آزاد نے کہاکہ ایک مرتبہ قائدین کی رہائی عمل میں اجائے تو الیکشن کا انعقادعمل میں لایاجانا چاہئے اور اپنی حکومت کو اقتدار میں لانے کا لوگوں کو موقع دینا چاہئے ”جمہوریت میں انتخابی عمل ایک بنیادی حق ہے“۔

سری نگر۔چونکہ نیشنل کانفرنس نے ہفتہ کے روز واضح کیاتھا کہ پارٹی کے صدر فاروق عبداللہ کی سات ماہ بعد ”غیر مشروط“ رہائی عمل میں ائی ہے اور سیاسی بات نہ کرنے کی کوئی قسم نہیں کھلائی گئی ہے‘

ان سے ملاقات کے لئے جانے والے سب سے پہلے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ غلام نبی آزاد تھے۔

میڈیا کے سامنے ایک ساتھ رونما ہونے والے آزاد نے کہاکہ وادی میں جمہوریت کی بحالی اور قائدین کی رہائی ”کسی بھی سیاسی مشق کے لئے اولین عمل ہے“۔

فاروق نے راجیہ سبھا اپوزیشن لیڈر کی آمد پر شکریہ کے علاوہ خاموشی اختیار کی ہے۔

دونوں نے ارٹیکل370پر راست کسی بھی سوال پر بات کو نظر انداز کیاہے جس کے ذریعہ جموں اور کشمیر کے خصوصی موقف کو برخواست کیاگیا ہے۔

قبل ازیں این سی کے سربراہ نے ان کے بیٹے عمر عبداللہ سے ملاقات کی جو ہری نواس گیسٹ ہاوز میں تحویل میں رہے ہیں۔

جموں کشمیر کے خصوصی موقف کو برخواستگی جو پچھلے سال 5اگست سے والد اور بیٹا دونوں کو تحویل میں رکھے جانے کے بعد سے یہ پہلی ملاقات تھی۔ فاروق کے ہمراہ اہلیہ مولی اور بیٹی صوفیا عبداللہ خان تھے۔

جمعہ کی رات سات ماہ کے بعد اپنے گھر کے باہر پہلے دورے کے موقع پر فاروق نے اپنے والد مرحوم شیخ عبداللہ کے مقبرہ میں نماز اد ا کی۔

YouTube video

آزاد نے کہاکہ ایک مرتبہ قائدین کی رہائی عمل میں اجائے تو الیکشن کا انعقادعمل میں لایاجانا چاہئے اور اپنی حکومت کو اقتدار میں لانے کا لوگوں کو موقع دینا چاہئے ”جمہوریت میں انتخابی عمل ایک بنیادی حق ہے“۔

ہندوستان سارے دنیا میں اپنے عظیم جمہوریت کی وجہہ سے مقبول ہے۔ یہ جمہوریت نہیں ہے جس میں تین سابق چیف منسٹران کو سات ماہ سے زیادہ وقت تک نظر بند رکھا جاتا ہے او رایک سابق چیف منسٹر کو(اپنا حوالہ دیتے ہوئے)سپریم کورٹ سے احکامات کے ذریعہ ریاست کا دورہ کرنے کی اجازت حاصل کرنا پڑتا ہے۔

اگر یہ قائدین اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین جیل میں رہیں گے تو جمہوریت کہاں پر باقی ہے؟جمہوریت کی بحالی کے لئے انتخابی عمل کی شروعات ان قائدین کی رہائی کے ذریعہ ناگزیر ہے