سر جی کیا ہورہا ہے؟‘ ممتا بمقابلہ مرکز پر شترو گھن سنہا کا وزیراعظم مودی پر تیکھا حملہ۔

,

   

بی جے پی کے باغی لیڈر شتر وگھن سنہا پہلے سے ہی ممتا بنرجی کی حمایت میں ہیں ‘ پچھلے ماہ کلکتہ میں منعقد ہوئی ترنمول کانگریس کی ریالی میں بھی انہوں نے شرکت کی تھی اور شاٹ گن نے ممتا بنرجی کے بطور وزیراعظم امیدوار بنائے جانے کی حمایت بھی کی تھی۔

نئی دہلی۔کلکتہ پولیس سے سی بی ائی کی پوچھ تاچھ کے معاملے پر مرکز کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے بی جے پی کے باغی لیڈر شتروگھن سنہا بھی پیر کے روز ممتا بنرجی کی تائید میں کھڑے ہوگئے ۔

ر شتر وگھن سنہا پہلے سے ہی ممتا بنرجی کی حمایت میں ہیں ‘ پچھلے ماہ کلکتہ میں منعقد ہوئی ترنمول کانگریس کی ریالی میں بھی انہوں نے شرکت کی تھی اور شاٹ گن نے ممتا بنرجی کے بطور وزیراعظم امیدوار بنائے جانے کی حمایت بھی کی تھی۔

سنہا نے ٹوئٹ کے ذریعہ پوچھا کہ’’ سر جی کیاہورہا ہے؟حکومت کے اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے آپ کیوں آگ سے کھیل رہے ہیں؟وہ بھی الیکشن کا وقت قریب ہے ‘ عوامی لیڈروں کونشانہ بنانے کاکام کیاجارہا ہے‘بنگال ٹائیگرس‘‘۔اداکار سے سیاست داں بننے والے شترو گھن سنہا نے لکھا کہ ’’ ایک عورت جس نے ہوائی چپل اور کاٹن کی ساڑی سے اپنی شناخت بنائی۔

 

ہم نے تقریبا اپنی ساکھ کھودی ہے اور لوگ جو ہم کہہ رہے ہیں اس کوقبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ایسا کام کیوں کررہے ہیں جس کا ردعمل پریشان کن رہے ( افسوس)۔ جئے ہند‘‘۔بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے خلاف ’’ بغاوت‘‘ کے عنوان پر کلکتہ میں ممتا بنرجی کا’’ دستور بچاؤ‘‘احتجاج جاری ہے۔

ان کا دھرنا اس وقت شروع ہوا جب سنٹر ل بیورو آف انوسٹی گیشن نے اتوار کے روز کلکتہ پولیس کمشنر راجیو کمار کو ساردا اسکیم کے ضمن میں گرفتار کرنے کی تیاری شروع کی تھی۔

سی بی ائی کی پانچ رکنی ٹیٹ کو کلکتہ پولیس چیف کے گھر میں محروس کردیاتھا تھا پھر بعد میں انہیں پولیس اسٹیشن میں قیدرکھا گیا۔شترو گھن سنہا کے اس ٹوئٹ کو سینکڑوں لوگوں نے پسند کیااو ردوبارہ ٹوئٹ کیا۔

کلکتہ میں جاری مرکز بنام ممتا کی لڑائی اور سی بی ائی کے استعمال مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کیاکہتے ہیں سنیں۔ ویڈیو

YouTube video

 

قومی مسائل پر اپنی پارٹی کو سنہا نے سابق میں بھی کئی مرتبہ عوامی پلیٹ فارم سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے وزیراعظم نرینر مودی کو تیل کی بڑھتی قیمت‘ نوٹ بندی ‘ رافائیل معاہدہ اور وجئے مالیا کیس میں بھی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

سنہا کا اپوزیشن پارٹیوں جیسے راشٹرایہ جنتا دل ( آر جے ڈی) اور کانگریس کے لیڈروں سے ملاقات‘ جس میں لالو پرساد بھی شامل ہیں بی جے پی کے لئے شرمندگی کا سبب بنا ہے۔

کئی بار آر جے ڈی کے تیجسوی یادو نے بھی ان کی ستائش کی ہے اور انہیں ایک’’ سلجھا ہوا لیڈر‘‘ بھی کیاہے اورلالو پرساد کے بیٹے نے پچھلے سال ایک دعوت افطار کے دوران ان کی مہمان نوازی بھی کی تھی۔

تیجسوی یادو نے کہاکہ ’’ چچا(شتر وگھن سنہا) ہمارے ساتھ ہیں‘ جس کے بعد سے یہ قیاس تیز ہوگیا ہے کہ سنہا 2019کا لوک سبھا الیکشن پٹنہ صاحب سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر لڑیں گے۔

پٹنہ صاحب سے دومرتبہ رکن پارلیمنٹ نے کانگریس صدر راہول گاندھی کی بھی کھل کر ستائش کی ہے۔ حال ہی میں بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر سشیل کمار مودی نے انہیں پارٹی چھوڑ دینے کا بھی مشورہ دیاتھا۔ مودی نے کہاکہ سنہا ’’ یشونت سنہا کی خراب صحبت کا شکار ہوگئے ہیں‘‘