سعودی عرب میں دنیا کا سب سے بڑاگرین ہائیڈروجن پلانٹ بنانے کی تیاریاں مکمل

   

ریاض: ہوا اور شمسی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے کاربن سے پاک ہائیڈروجن پیدا کرنے کی جانب ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے سعودی عرب کی حکومت نے مملکت کے شمال مغرب میں واقع نیوم کے علاقے میں دنیا کا سب سے بڑا پلانٹ بنانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔جمعرات کو سعودی اکوا پاور سے منسلک نیوم گرین ہائیڈروجن کمپنی نے انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن کنٹریکٹ کو مکمل کرنے کا اعلان کیا اور اسے “نیوم گرین ہائیڈروجن” پروجیکٹ کو لاگو کرنے کی منظوری دی گئی۔توقع ہے کہ پلانٹ 2026 میں 100 فیصد قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے گرین ہائیڈروجن پیدا کرنا شروع کر دے گا۔ یہ پلانٹ سالانہ 1.2 ملین ٹن گرین امونیا پیدا کرے گا، جو کہ یومیہ 600 ٹن گرین ہائیڈروجن کے برابر ہے۔”سعودی تداول” میں ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کے نفاذ سے متعلق تمام معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں اور تمام شراکت داروں نے انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور منصوبے کی تعمیر سے متعلق مخصوص خطرات کو سنبھالنے اور برداشت کرنے پر اتفاق کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوارڈ کا نوٹیفکیشن گذشتہ سال اپریل کے اوائل میں نیوم گرین ہائیڈروجن سے محدود ایوارڈ کے معاہدے کے اعلان کے بعد آیا، جس میں اکوا پاور نے 1.125 ارب ریال کے ساتھ حصہ ڈالا۔’اکوا پاور‘ نے کہا کہ محدود ایوارڈ معاہدے میں اس کا 1.125 بلین ریال کا حصہ پراجیکٹ کیپٹل کا حصہ ہے۔