سعودی عرب کا کورونا وائرس پر تحقیق کیلئے 500 ملین ریال کا بجٹ

,

   

کورونا وائرس کی تشخیص، علاج، ویکسین کی عالمی سطح پر فراہمی اہم مقاصد:ڈاکٹر توفیق الربیعہ

ریاض۔5 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے کورونا وائرس پر تحقیق کے لیے 500 ملین ریال کا بجٹ مختص کر دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر صحت نے کہا کہ کورونا وائرس کی تشخیص، علاج، ویکسین کی عالمی سطح پر فراہمی کے لیے تعاون ضروری ہے۔ڈاکٹر توفیق الربیعہ کے بموجب پوری دنیا کو کورونا کی تشخیص،علاج اور ویکسین کے ذرائع بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے ۔ دریں اثنا سعودی لیباریٹریوں میں کورونا وائرس کی ممکنہ ویکسین پرتحقیق کا کام جاری ہے۔ کورونا وائرس کے علاج کی تلاش اوراس کی ویکسین تیار کرنے پر دنیا کے متعدد ملکوں میں کام ہورہا ہے۔ ریسرچ اور کلینکل ٹرائلز کے عمل میں تیزی آگئی ہے۔الشرق الاوسط کے مطابق ایک سعودی عہدیدار نے کہا کہ مملکت میں کورونا کی ویکسین پر دو لیباریٹریاں اہم تحقیقات کر رہی ہیں۔ کورونا سے سعودی عرب میں اب تک 28 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ان میں سعودی اور غیرملکی دونوں شامل ہیں۔سعودی عرب کے سات دواخانے نئے کورونا وائرس کے علاج کیلیے اینٹی وائرل ادویہ کے تجربات بھی کررہے ہیں۔متعدی امراض کے کنسلٹنٹ اور معاون سیکریٹری صحت برائے وبائی امراض ڈاکٹر عبداللہ عسیری نے کہا ہے کہ مملکت میں کلینکل ٹرائلز کا سلسلہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔سعودی عرب کورونا وائرس کے علاج اور ویکسین کے لیے عالمی ادارہ صحت سے تعاون کررہا ہے۔عالمی ادارہ اس حوالے سے ایک بین الاقوامی گروپ قائم کیے ہوئے ہے اور سعودی عرب اس میں شامل ہے۔ڈاکٹر عسیری نے واضح کیا کہ مملکت کے کئی ادارے اس کلینکل ٹرائل سے ہٹ کر بھی کورونا وائرس کے علاج پر تحقیق کر رہے ہیں اور ان میں نمایاں نام نیشنل گارڈ کی وزارت کے ماتحت کنگ عبداللہ انٹرنیشنل ریسرچ سنٹر کا ہے۔اسی طرح کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں کنگ فہد ریسرچ سنٹرِ، کنگ سعود یونیورسٹی ریاض کے ماتحت میڈیکل سٹی اور کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کے نام قابل ذکر ہیں۔کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہسپتال وزارت صحت کے قیادت میں متعدی امراض کے علاج اور وبائی امراض سے متعلق ریسرچ پروجیکٹس کے نتائج جاری کرنے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کی ممکنہ ویکسین پر بھی تحقیق ہورہی ہے۔سعودی عرب میں دو لیباریٹریاں اس سلسلے میں ایڈوانس مراحل میں داخل ہوچکی ہیں اور توقع ہے کہ سعودی لیباریٹریاں کورونا وائرس کی موثر ویکسین کوبہتر بنانے کے لیے جاری عالمی مہم میں اہم حصہ دار ثابت ہوں گی۔