سعودی عرب کو تمام خلیجی و عرب ممالک کی بھرپور تائید کا اعلان

,

   

ایران کیساتھ کشیدگی کے درمیان مکہ معظمہ میں دو چوٹی کانفرنسوں کا اہتمام، 2017ء کے بعد قطر کی پہلی مرتبہ شرکت

مکہ مکرمہ ۔ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے علاقائی حریف ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان متعدد خلیجی و عرب ممالک نے اس (سعودی عرب) کی تائیدکا اعلان کیا ہے۔ اس علاقہ میں سلسلہ وار حملوں کے بعد ان دونوں حریفوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ تہران نے ریاض پر اس علاقہ میں نفاق و تفریق کے بیج بونے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایران نے کسی بھی حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) کی ہفتہ کو منعقد شدنی چوٹی کانفرنس میں اس قسم کے بے بنیاد الزامات عائد کرنے ریاض کے منصوبے پر افسوس و مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ سعودی عرب کے شاہ سلمان نے اپنی ایک تیل کی پائپ لائن پر یمنی حکومت کے باغیوں کے جڑواں ڈرون حملوں اور عمانی سمندر میں سعودی عرب کے دو تیل بردار جہازوں کے بشمول چار سمندری جہازوں پر ہوئے ان سبوتاج حملوں کے بعد ’’ایران کے ان مجرمانہ اقدامات‘‘ کا مقابلہ کرنے خلیجی اور عرب قائدین پر زور دیا تھا۔ مسلمانوں کے مقدس شہر مکہ معظمہ میں لگاتار دو ہنگامی چوٹی کانفرنسوں کے آغاز کے موقع پر شاہ سلمان کے یہ ریمارکس منظرعام پر آئے ہیں۔ ان اجلاس میں عراق کے سوائے تمام خلیجی اور عرب ممالک نے مملکت سعودی عرب کی تقریباً متفقہ طور پر تائید و حمایت کا اعلان کیا۔ عرب لیگ کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں ایرانی تائید یافتہ یمن کے حوثی چھاپہ ماروں اور دہشت گردوں کی مذمت کی اور الزام عائد کیا کہ ایران نے انہیں (حوثیوں کو) سعودی عرب کی سرحدیں عبور کرتے ہوئے اس کے دو پائپ لائنوں پر سبوتاج کے حملوں کیلئے طیارہ روانہ کیا تھا۔ سعودی عرب نے اپنے پڑوسی قطر کے ساتھ جاری تلخ اختلافات کے باوجود تمام عرب ممالک سے ایران کے خلاف اپنے عرب اتحاد کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔ سعودی عرب کی زیرقیادت 2017ء میں شروع کردہ عرب بائیکاٹ کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ قطر نے سعودی عرب میں منعقدہ کسی کانفرنس میں شرکت کی۔ قطرح کے وزیراعظمشیخ عبداللہ بن ناصر آل ثانی نے اپنے ملک کی نمائندگی کی جو دو سال کے دوران اس ملک کی اعلیٰ سطحی نمائندگی تھا۔ قطر کے وزیراعظم شیخ عبداللہ ناصر نے اس کانفرنس کے دوران شاہ سلمان سے مصافحہ کیا۔ اس وقت ان کے چہرہ پر الجھن و کشیدگی عیاں تھی اور مصافحہ کے باوجود دونوں طرف سے کوئی گرمجوشی نہیں دیکھی گئی۔
مسئلہ فلسطین پر توجہ مرکوز کرنے مسلم ممالک سے
حسن روحانی کی خواہش ، مکہ کانفرنس کو پیغام
مکہ معظمہ ۔ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے صدر حسن روحانی نے مسلم ممالک کی چوٹی کانفرنس کو ایک پیغام روانہ کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین پر بدستور توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ایران کے صدارتی ویب سائیٹ پر جمعہ کو شائع شدہ پیغام میں صدر روحانی نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کے مجوزہ امن منصوبہ کے پیش نظر فلسطین پر قبضہ کے بنیادی مسئلہ کو مسلم قائدین ہرگز نظرانداز نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی منصوبہ کی تفصیلات کا ہنوز انکشاف نہیں کیا ہے لیکن ایسا معلوم ہوتا ہیکہ اس میں فلسطینی آزادی کے دیرینہ مقصد درکنار یا نظرانداز کردیا گیا ہے۔ صدر حسن روحانی نے ’’صدی کی معاملت‘‘ سے موسوم ٹرمپ کے فلسطینی منصوبہ کے خلاف جدوجہد میں تمام مسلم قادئین کا ساتھ دینے ان کے ملک کی آمادگی کا اظہار کیا۔