سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حوثیوں کے ڈرون حملے ، 2 پائپ لائنس بند

   

حوثیوں کا حملہ مملکت سعودی عرب کے خلاف دہشت گرد کارروائی ، دنیا کو تیل کی سربراہی اور عالمی معیشت کو نشانہ بنایا گیا : خالد الفلیح
ریاض۔ 14 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ایرانی تائید یافتہ یمن کے حثویوں کے سعودی پائپ لائن پر ڈرون حملوں کے بعد سعودی عرب نے منگل کو اپنی ایک اہم پائپ لائن کو بند کردیا جس کے ساتھ ہی گزشتہ روز پراسرار سبوتاج میں متعدد سعودی ٹینکروں کی تباہی کے سبب خلیج میں پیدا شدہ کشیدگی میں مزید ہولناک اضافہ ہوگیا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ایران پر عائد تحدیدات میں مزید سختی کے بعد خلیج فارمس کے علاقہ میں موجود طیارہ بردار جہاز کی حفاظت و تقویت کے مزید بمبار طیارے اور حملے کی صلاحیت کے حامل سمندری جہاز تعینات کردیئے تھے جس کے چند ہی دن میں یہ واقعات رونما ہوئے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ میں سعودی پائپ لائن پر حوثیوں کے ڈرون حملے کے بعد دنیا بھر میں سب سے بڑے تیل برآمد کنندہ ملک (سعودی عرب) نے کہا ہے کہ اس کے دو پمپنگ اسٹیشنس بن کر دیئے گئے ہیں جنہیں منگل کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ پمپنگ اسٹیشنس مشرقی ؍ مغربی پائپ لائن پر واقع تیل کی دولت سے مالامال مشرقی صوبہ سے یومیہ 50 لاکھ بیارل تیل کی نکاسی کے ذریعہ بحر احمر کے برآمدی ٹرمینل کو پہونچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پمپنگ اسٹیشنس بند کرنے سعودی عرب کے اس اعلان سے چند گھنٹوں قبل یمنی حکومت کے باغی حوثیوں نے کہا تھا کہ انہوں نے سعودی عرب میں تیل کی چند اہم تنصیبات کو حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ سعودی عرب (یمن کے) پڑوس میں واقع ہے، جو حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی کرنے والے 40 عرب و مسلم ممالک کے فوجی اتحاد کی قیادت کررہا ہے۔ سعودی عرب کے وزیر توانائی خالدالفلیح نے کہا ہے کہ آرامکو نے اپنی پائپ لائنس کو اس کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے عارضی طور پر بند کردیا ہے لیکن واضح کہا کہ اس واقعہ کے باوجود تیل کی پیداوار اور برآمدات میں کوئی خلل نہیں ہوگا۔ الفلیح نے سرکاری سعودی پریس ایجنسی سے جاری کردہ اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’یہ کمپنی (سعودی آرامکو) اپنی کارروائیوں کے آغاز سے قبل پمپنگ اسٹیشنوں کی بحالی کی کوشش کررہی ہے۔ یہ پمپنگ اسٹیشنس ریاض کے مغرب میں دوادمی اور عفیف میں واقع ہیں۔ الفلیح نے کہا کہ منگل کا واقعہ دہشت گرد حملہ تھا جس نے نہ صرف مملکت (سعودی عرب) کو نشانہ بنایا ہے بلکہ ساری دنیا کو تیل کی سربراہی کی سکیورٹی اور عالمی معیشت کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ حوثیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’جارحین کے ہاتھوں یمنی عوام کی نسل کشی کے جواب میں یہ حملے کئے گئے ہیں‘‘۔