سعودی عرب کے شاہی خاندان کے تین سینئر افراد گرفتار

,

   

ریاض: سعودی عرب کے شاہی خاندان کے تین سینئر افراد جن میں شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کے بھائی بھی شامل ہیں ان حضرات کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔

بی بی سی نے نیو یارک ٹائمز اور وال اسٹریٹ جرنل کے حوالے سے اپنی رپورٹوں میں کہا ہے کہ یہ نظربندیاں جمعہ کی صبح کی گئی۔

اطلاعات کے مطابق یہ تینوں افراد جنہیں گرفتار کیا گیا ہے وہ شاہ کے چھوٹے بھائی شہزادہ احمد بن عبد العزیز ، سابق ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف اور ایک شاہی رشتہ دار شہزادہ نواف بن نائف ہیں۔

محمد بن نائف اس وقت تک بادشاہی کے وزیر داخلہ تھے جب تک کہ انہیں ان کے کردار سے نہیں ہٹا دیا گیا تھا اور انہیں 2017 میں موجودہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نظربند رکھا تھا۔

وال اسٹریٹ جرنل کا حوالہ سے بی بی سی نے کہا کہ نقاب پہنے اور سیاہ پوش ملبوس لوگ شاہی

 گھر پہنچے اور ان کے گھر تلاشی لی اور انہیں گرفتار کیا گیا۔

لیکن فوری طور پر تاحال ان اطلاعات کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔

بی بی سی نے بتایا کہ شہزادہ احمد بن عبد العزیز بادشاہ کے آخری زندہ بچوں میں سے ایک ہیں اور حکمران خاندان کے بوڑھے افراد میں سے ہیں بڑے پیمانے پر ان کا احترام کیا جاتا ہے۔

دوسرا سینئر شہزادہ محمد بن نایف ہیں تین سال قبل اچانک ان سے انکا عہدہ چھینا گیا تھا۔

وزیر داخلہ کی حیثیت سے انہیں 2000 کی دہائی میں سعودی عرب کی گرفت میں آنے والی القاعدہ کی شورش کو شکست دینے کا سہرا ملا تھا۔

کراؤن پرنس کی گرفتاری کے حکم کے بعد 2017 میں اسی طرح کے ایک واقعے میں درجنوں سعودی شاہی شخصیات وزراء اور کاروباری شخصیات ریاض کے رِٹز کارلٹن ہوٹل تک محدود تھے۔