سعودی عرب 4 اکتوبر سے محدود تعداد میں عمرہ زائرین کےلیے اجازت دے گا

   

سعودی عرب 4 اکتوبر سے محدود تعداد میں عمرہ زائرین کےلیے اجازت دے گا

ریاض: سعودی عرب میں آہستہ آہستہ چار اکتوبر سے مسلمانوں کے لئے عمرہ کی 4 اکتوبر سے اجازت دے گا ، وزارت داخلہ نے منگل کے روز کہا کہ یہ سلسلہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے معطل کیے جانے کے سات ماہ بعد پھر سے شروع ہونے جا رہا ہے۔

مملکت نے مارچ میں عمرہ معطل کردیا تھا اور بعد میں دنیا کے لاکھوں عازمین کا حج منسوخ کردیا تھا اس خوف کی وجہ سے کہ یہ کورونا وائرس اسلام کے سب سے مقدس مقامات تک پھیل سکتا ہے۔

وزارت سعودی سرکاری پریس ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں 6،000 شہریوں جو ریاست کے اندر رہنے والے ہیں 4 اکتوبر سے یومیہ عمرہ کرنے کی اجازت دے گا۔

وزارت نے مزید کہا کہ یکم نومبر سے ریاست کے باہر سے آنے والے زائرین کو اجازت دی جائے گی ،تب سے ہر دن عمرہ کی گنجائش 20،000 حجاج کرام تک بڑھا دی جائے گی۔

عمرہ جو سال کے کسی بھی وقت ادا کیا جا سکتا ہے،عام طور پر ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں مسلمانوں عمرہ ادا کرتے ہیں۔

وزارت نے کہا کہ وبائی امراض کا خطرہ ختم ہونے کے بعد عمرہ کو مکمل “فطری صلاحیت” کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

وزارت نے مزید کہا کہ عمرہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ اس شعائر کو ادا کرنے اور مقدس مقامات کی زیارت کے لئے “اندرون و بیرون ملک مسلمانوں کی خواہشات” کے جواب میں تھا۔

یہ فیصلہ جولائی کے آخر میں جدید ترین تاریخ کا سب سے چھوٹا حج کا اہتمام کرنے کے بعد کیا گیا ہے ، جس میں صرف 10،000 مسلمانوں کو ہی حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی – جبکہ پچھلے سال حصہ لینے والے حجاج کی تعداد 25 لاکھ تھی۔

صحت کے حکام نے بتایا کہ حج کے دوران مقدس مقامات پر کسی کورونا وائرس کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا ہے ، حج اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے اور اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار ہر اعتبار سے صاحب استطاعت شخص پر فرض ہے۔

حجاج کرام کا باقاعدگی سے درجہ حرارت بھی چیک کیا گیا تھا اور انہیں فریضہ کی ادائیگی کے بعد لازمی سنگرودھ میں جانے کی ضرورت تھی۔

84 سالہ حکمران شاہ سلمان نے کہا کہ وبائی امراض کے سائے میں حج کے انعقاد کے لئے سعودی حکام نے بہت سی کوششیں کی تھی۔

حکومت کو امید ہے کہ 2030 تک ہر سال 30 ملین حجاج کا ریاست میں استقبال کیا جائے گا۔