سلامتی کونسل یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس پر دباؤ ڈالے: اسرائیل

,

   

15 رکنی کونسل کا اقوام متحدہ کی رپورٹ کا جائزہ، وزیرخارجہ کاٹز کا مطالبہ

تل ابیب: اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس پر ہر ممکن حد تک دباؤ ڈالے۔‘برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق 15 رکنی کونسل نے ایک میٹنگ میں اقوام متحدہ کی اْس رپورٹ کا جائزہ لیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایسی قابلِ یقین وجوہات موجود ہیں کہ حماس نے 7 اکتوبر کے حملے کے دوران متعدد مقامات پر جنسی تشدد، اجتماعی زیادتی کی۔اسرائیلی وزیر خارجہ نے کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آپ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان وحشیوں کی جانب سے مذہب کے نام پر کیے جانے والے جنسی تشدد کے جرائم کی مذمت کریں۔‘انہوں نے کہا کہ ’یرغمالیوں کو فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر رہا کرنے کے لیے حماس پر ہر ممکن حد تک دباؤ ڈالیں۔‘اسرائیل کاٹز نے حماس پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جرائم القاعدہ، داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے کیے جانے والے دہشت گردانہ اقدامات سے بدتر ہیں جنہیں سلامتی کونسل نے نشانہ بنایا تھا۔سلامتی کونسل نے نومبر اور دسمبر میں منظور کی گئی قراردادوں میں تمام یرغمالیوں کی فوری، غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کونسل کے ارکان پر زور دیا ہے کہ وہ حماس کی مذمت کریں۔ 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا اس پر کوئی شک نہیں کیا جا سکتا۔ ہمارے سامنے تباہ کن ثبوت تباہ کن موجود ہیں۔ اب، صرف سوال یہ ہے کہ: ہم کیا جواب دیں گے؟ کیا یہ کونسل حماس کے جنسی تشدد کی مذمت کرے گی؟ یا ہم خاموش رہیں گے؟‘حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کر کے 1،200 افراد کو ہلاک جبکہ253 کو یرغمال بنا لیا تھا۔غزہ میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں حماس پر فضائی اور زمینی حملہ کیا جس میں 31,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔