سلام کو عام کریں، غصہ پر قابو پائیں، نفرتیں ختم ہوگی

   

گھر کے ماحول کو دینی بنائیں ، کاماریڈی میں جلسہ خاتم الانبیاءؐ کا انعقاد ، حافظ محمد فہیم الدین اور دیگر کا خطاب

کاماریڈی۔17 اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صالح انقلاب کیلئے گھر کا ماحول اور اپنی زندگیوں کو شریعت وسنت کی تعلیمات پر لانا ضروری ہے جو شریعت وسنت پر چلتے ہیں، انہیں اللہ سبحانہ وتعالی حیات طیبہ عطاء فرماتے ہیں۔ نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفیﷺ کی تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ گھر والوں کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کرنا، محبت وشفقت سے دینی تعلیم واسلامی ماحول بنانے کی فکر کرنا انتہائی ضروری ہے۔ آج ہم کو بے جا غصہ سے بچنے کی ضرورت ہے، نبیﷺ نے غصہ سے بچنے کی ترغیب دی، کیونکہ غصہ پر کنٹرول سے گھریلو اور معاشرتی نظام مستحکم ہوتا ہے، اور بہت سے جھگڑوں کا خاتمہ ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار حافظ محمد فہیم الدین منیری (ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کاماریڈی) نے جلسہ سیرت خاتم الانبیاءﷺ و تعلیمی مظاہرہ طلباء مکتب حضرت جی ایکس روڈ کاماریڈی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیز حالات حاضرہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں زندگیوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، احیاء سنت کا فریضہ انجام دیں، اور اطوارِ نبیﷺکو حرز جان بنالیں۔ اسی طرح سلام کو عام کریں، اس سے نفرتیں ختم ہوگی، سنت کی ادائیگی پر نیکیاں ملے گی۔ ہ ایک دعائیہ جملہ ہے، ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو ملاقات پر یہ دعا دیتا ہے کیونکہ ایسی تعلیمات ہمیں ہمارے نبیﷺ نے دی ہے، بچوں کی ہمت افزائی اور انکی صلاحتیوں کو پروان چڑھانا چاہئے، اس سے انکی ذاتی زندگی میں ایک عظیم انقلاب پیدا ہوتاہے۔ شیخ احمد (صدر جامع مسجد) نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ مولانا نظرالحق قاسمی (نگران مکاتب مجلس) نے طلباء مکاتب قرآنیہ مجلسِ تحفظ ختم نبوت ایکس روڑ، اوتنور اور کلوارال کے شاندار تعلیمی مظاہرہ پر اولیاء طلباء، معلمین کرام وذمہ داران مکاتب کو مبارکباد پیش کی۔ مولانا کرار جن کی شبانہ روز محنت ولگن سے طلباء کا بہترین خوبصورت پروگرام منعقد ہوا نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ مفتی محمد خواجہ شریف مظاہری (ترجمان مجلس تحفظ ختم نبوت کاماریڈی) نے صدرات فرمائی، جبکہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے مولانا منظور احمد مظاہری، حافظ علیم الدین کے علاوہ اطراف واکناف کے دیہاتوں کے معلمین کرام وذمہ داران کی کثیر تعداد موجود تھی۔ جامع مسجد کمیٹی کی جانب سے پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو قیمتی انعامات سے نوازاگیا، جبکہ تمام شریک طلباء کی ہمت افزائی کیلئے اعزازی انعامات پیش کے گئے۔ مقامی نوجوانوں نے انتظامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پس پردہ خواتین کی کثیر تعداد نے اجلاس کو سماعت کیا۔