سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر، رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خان کی گرفتاری کی خبر سوشل میڈیا پر ہوئی وائرل، جانیں کیا ہے سچائی۔

,

   

سماج وادی پارٹی کے سنئیر لیڈر اعظم خان کی گرفتاری کی خبر شوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں کہا گیا تھا کہ اتوار کو دیر رات مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی کے کیمپس سے انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے، یہ خبر رامپور کے کئی واٹس ایپ گروپ پہیلی اور ان گروپوں میں بھی پہلی جس میں رامپور ضلع کے سنئیر افسران موجود تھے۔ جب معاملہ زیادہ گھمبیر ہو گیا تو اے ڈی جے کے حکم پر ٹویٹر سے اسکی وضاحت کرنی پڑی۔

رامپور کے سماج وادی کارکن دانش خان کا کہنا ہے نہ اس گروپ میں سنئیر افسران کے رہنے کے باوجود انہوں نے کچھ تصدیق نہیں کی۔ مگر جب دانش نے تصدیق کی تو معلوم ہوا کہ یہ خبر محض افواہ ہے، اس پر یقین نا کریں اور کسی کو فاورڈ بھی نہ کریں، اسکے بعد دانش خان کی جانب سے اے ڈی جی بریلی ، آئی جی بریلی اور رام پور پولیس کو ٹویٹر پر اس طرح کے میسیج وائرل ہونے کی جانکاری دی اور اس کے بارے میں معلومات حاصل کرنی چاہی ۔

دانش خان کے ٹویٹ کے ذریعے اے ڈی جی بریلی نے کہا کہ وہ اس معاملے کی جانچ کریں اور جو بھی جھوٹا مسیج وائرل کر رہے ہیں انکے خلاف کارروائی کریں، پولیس نے نامعلوم افراد پر مقدمہ درج کردیا ہے، ساتھ ہی ملزم کے بارے میں جلد جانکاری مل جائے گی۔

(سیاست نیوز)