سنجیویا پارک میں پینے کے پانی کا انتظام نہیں ، عوام پریشان

   

۔20 روپئے کی بوتل پر 25 روپئے کی وصولی ، داخلہ فیس میں اضافہ ، چلر کے لیے کاونٹر پر طویل انتظار
حیدرآباد ۔ 16 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : حسین ساگر جھیل کے کنارے واقع سنجیویا پارک حیدرآباد کے چند معروف اور قدیم پارکوں میں سے ایک پارک ہے جو کہ 92 ایکڑ اراضی پر محیط ہے ۔ یہ پارک کئی اعتبار سے اہم اور عوام کے لیے کافی فائدہ مند ہے ۔ لیکن اس میں چند بنیادی ضروریات کو نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ حسین ساگر کے کنارے اور نیکلس روڈ پر قائم یہ پارک صبح چہل قدمی اور جاگنگ کرنے والوں کی پہلی پسند ہے چونکہ پاٹی گڈہ ، پرکاش نگر ، نلہ گٹہ ، رسول پورہ ، خیریت آباد ، رانی گنج اور اطراف کے علاقوں کے عوام یہاں نہ صرف صبح چہل قدمی اور جاگنگ کے لیے پہنچتے ہیں بلکہ صبح تا شام افراد خاندان اور خاص کر بچوں کے لیے یہ پہلی پسند ہے ۔ آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر دامودرم سنجیویا کے نام سے موسوم یہ پارک حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈپارٹمنٹ اتھاریٹی ( ایچ ایم ڈی اے ) کی زیر نگہداشت موجود ہے ۔ جسے 2010 ء میں انڈین نیشنل ٹرسٹ فار آرٹس اینڈ کلچرل ہیرٹیج کے زمرے میں بہترین کھلی اراضی کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے ۔ کسی بھی پارک میں چہل قدمی اور جاگنگ کے علاوہ جب عوام تفریح کی غرض سے داخل ہوتے ہیں تو انہیں بنیادی ضرورت پانی کی محسوس ہوتی ہے لیکن اتنے بڑے پارک میں پینے کا پانی ہی نہیں ہے ۔ راقم الحروف نے پارک میں پینے کے پانی کی دستیابی کا بغور جائزہ لیا تو چند ایک مقامات پر سینٹیک کی بڑی بڑی ٹانکیاں موجود تو ہیں لیکن ان میں ایک قطرہ پانی بھی نہیں ہے جب کہ باب الداخلہ سے اوپن جم اور بٹر فلائی پارک کی طرف آگے بڑھنے کے راستے میں ایک قدیم طرز کی لکڑی کی ٹانکی بھی موجود ہے لیکن یہ بھی صحرا میں خشک ریگستان کا منظر پیش کرتی ہے ۔ پارک میں عوام کے لیے پینے کے پانی کا مناسب انتظام نہ ہونے کا فائدہ یہاں موجود ایک مختصر کینٹین کو ہورہا ہے جہاں 20 روپئے کے پانی کی بوتل بلا خوف 25 روپیوں میں فروخت کی جارہی ہے اور عوام زیادہ رقم دے کر پانی خریدنے پر مجبور ہے ۔ پارک کا دوسرا مسئلہ داخلے کے لیے فیس میں اچانک اضافہ کردینا بھی ہے کیوں کہ ماضی قریب میں پارکنگ کی 10 روپئے اور داخلے کے لیے 10 روپئے فیس وصول کی جاتی تھی لیکن عوامی مقامات پر مفت پارکنگ کے حکومت کے فیصلے کے بعد سنجیویا پارک میں پارکنگ تو مفت کردی گئی ہے لیکن داخلہ فیس کو 10 روپئے سے بڑھا کر 15 روپئے کردیا گیا ہے ۔ داخلہ ٹکٹ کے لیے بھی کاونٹر پر چلر کا کافی بڑا مسئلہ ہے کیوں کہ جن کے پاس مناسب چلر نہیں ہے انہیں طویل وقت کے لیے انتظار کرنا یا پھر کسی کے ساتھ اپنی ٹکٹ شیئر کرتا بھی دیکھا گیا ہے ۔ ارباب مجاز کو چاہئے کہ وہ فورا پارک کے بنیادی مسائل کو حل کرتے ہوئے عوام کو راحت دیں ۔۔