سنو! بےشک اولیا ء اللہ کو نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے

   

 سنو! بےشک اولیا ء اللہ کو نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔(سورہ یونس :۶۲)

گزشتہ سے پیوستہ … یہاں تک کہ اس بلند مقام پر فائز ہو جاتے ہیں۔ جس کی وضاحت حضور رحمت عالمیان (ﷺ) نے یوں بیان فرمائی۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے حضور اکرم ﷺ نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ بندہ نفلی عبادت سے میرے قریب ہوتا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں ۔ اور جب میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں تو میں ہی اس کے کان ہو جاتا ہوں جن سے وہ سنتا ہے اور میں ہی اس کی آنکھ ہو جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے‘‘۔ (بخاری شریف) اور اس قرب محبت کا سب سے بلند اور ارفع مقام وہ ہے جہاں محبوب رب العلمین (ﷺ) فائز ہیں۔ حضور کا طائر ہمت جہاں محو پرواز ہے ان رفعتوں کو کوئی جان نہیں سکتا۔ سوائے اس ذات بےہمتا کے جس نے اپنے محبوب بندے کو یہ ہمتیں اور حوصلے ارزانی فرمائے۔ (مظہری) صوفیاء کرام کی اصطلاح میں ’’ولی‘‘ اس کو کہتے ہیں جس کا دل ذکر الٰہی میں مستغرق رہے۔ شب و روز وہ تسبیح و تہلیل میں مصروف ہو۔ اس کا دل محبت الٰہی سے لبریز ہو اور سکی غیر کی وہاں گنجائش تک نہ ہو۔ وہ اگر کسی سے محبت کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے لیے ، اگر کسی سے نفرت کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے لیے۔ یہی وہ مقام ہے جسے ’’فنا فی اللہ‘‘ کا مقام کہتے ہیں۔ (مظہری) … (سلسلہ جاری )