سنگھوسرحد پر احتجاج کررہے کسانوں نے عارضی جم کھول دیاہے۔

,

   

نئی دہلی۔نئے زراعی قانون کے خلاف احتجاج کے پیش نظر کسانوں نے سنگھو سرحد پر ایک نیا جم کھول دیاہے اور دیگر کو اس عارضی سہولت سے استفادہ کے لئے مدعو کیاجارہا ہے۔

ایک کسان جسپریت سنگھ نے ہفتہ کے روز اے این ائی کوبتایاکہ”ہم یہاں پر تمام کسرت کے آلات لارہے ہیں اور جب تک مرکزی حکومت ہمارے مطالبات کو منظوری نہیں دیتی ہے‘ ہم اسی مقام پر کسرت کرتے رہیں گے“۔

جسپرت نے مزیدکہاکہ جو اس جم میں کسرت کرنا چاہتا ہے وہ بھی یہاں پر شامل ہوسکتا ہے۔

جم کی سونچ پر تذکرہ کرتے ہوئے روپ نگر نژاد جسپرت نے کہاکہ”یہ ہمارا روز کا عمل ہے لہذا ہم نے فیصلہ کیاہے ایسا ایک یہاں پر قائم کریں۔اپنی سہولت کے مطابق لوگ اس جم میں آسکتے ہیں۔

مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ تین زراعی قوانین کے خلاف دہلی کے سرحدوں پر کسان احتجاج کررہے ہیں۔

حکومت نے پا نچ دور کی کسانوں سے اب تک بات چیت کی ہے اور ایک مرتبہ ہوم منسٹر کے طلب کردہ اجلاس میں بھی کسانوں نے حصہ لیاتھا۔

حکومت کی جانب سے بنائے گئے قوانین میں تبدیلی کی ایک تجویز کو بھی کسانوں نے مسترد کردیاہے اور کہاکہ وہ تین زراعی قوانین کو برخواست کرانے کے لئے اپنی جدوجہد میں شدت پیدا کریں گے