سنی دیول پر رحم، غریبوں کیساتھ بے رحمی

   

روش کمار
سنی دیول ، جیل گئے صحافی Yale گئے وزیر ، مہنگی پیاز اور ٹماٹر نے ملکر اس ملک کو ٹماٹر کا سوپ بنادیا ہے جسے جب چاہو نچوڑ دیتا ہے اُبال دیتا ہے اور ہضم کرجاتا ہے۔سوپ کی ایک ایک چیز کا علحدہ علحدہ تجزیہ کرتے چلیں گے۔ منی پور میں جمعہ کی صبح تین ککی لوگوں کا قتل ہوا۔ یہی نہیں بلکہ مضبوط و طاقتور لیڈر کی قیادت میں سب کچھ اتنا مضبوط ہے کہ منی پور میں اسمبلی کا خصوصی اجلاس منعقد ہونا تھا لیکن منعقد نہیں کیا جاسکا ، گورنر نے منظوری نہیں دی۔ 27 جولائی کو ہی منظوری طلب کی گئی تھی 21 اگسٹ تک منظوری نہیں آئی۔ امیت شاہ جس طرح مدھیہ پردیش کا دورہ کررہے ہیں اب منی پور کے پاس ایک ہی امکان ہے منی پور کو اُٹھ کر مدھیہ پردیش جانا ہوگا تب ہی منی پور کی ملاقات وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے ہوسکے گی۔ ہم پیاز پر بھی بات کریں گے کہ آخر ناسک میں پیاز کے کسان کیوں احتجاج کررہے ہیں؟ پیاز کے کسانوں کے احتجاج کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ پیاز پر ایکسپورٹ ڈیوٹی میں اضافہ کے خلاف وہ احتجاج کررہے ہیں۔ ٹماٹر سے راحت ملنی شروع ہوئی ہے کہ اب آپ کا سامنا پیاز کی مہنگائی سے ہونے جارہا ہے جو حکومت پہلے کچھ لوگوں کو سستا ٹماٹر فروخت کررہی تھی اب 25 روپئے کلو پیاز فروخت کرے گی۔ نوئیڈا کی ہاوزنگ سوسائٹی والو ! آپ کیلئے اچھی خبر ، لائن کی ایک اور سہولت ملنے جارہی ہے یہی حال رہا تو مودی حکومت کو ٹماٹر ، پیاز فروخت کرنے کیلئے ایک نئے وزیر یا وزارت کی ضرورت پڑسکتی ہے ۔ پیاز اور پٹرول کی قیمتوں ، بھلے آپ نیلام ہوجائیں لیکن سنی دیول کے جوہو والے بنگلہ کی نیلامی نہیں ہوگی اگر آپ نے بینک سے قرض لیا ہے اور وہ قرض ادا نہیں کیا تو بینک والے آپ کے گھر آدھمکے تو پھر آپ ان کی بات سنی دیول جی سے کرادیجئے ہوسکتا ہے کہ آپ کے گھر کی نیلامی رک جائے۔ آپ کو پتہ ہونا چاہئے کہ بینک آف بڑودہ نے نوٹس نکالا تھا کہ سنی دیول نے 56 کروڑ روپئے کا قرض ادا نہیں کیا ہے تو ان کے جوہو بنگلہ کی ای نیلامی ہوگی ۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کا گھر نیلام ہونے جارہا تھا کتنا اچھا پیغام جاتا کہ بینک قرض کی وصولی میں کسی سے بھید بھاو یا امتیاز نہیں کرتی مگر صبح صبح خبر آگئی کہ ٹیکنیکی وجوہات کے باعث ای نیلامی رد کردی گئی ہے یہ خبر اسی ملک کی ہے ، گجرات کی ہے پچھلے سال اپریل کی ہے 31 پیسہ ادا نہیں کیا تھا تو ایس بی آئی نے نوڈپوز سرٹیفیکٹ ( کچھ باقی نہیں تصدیق نامہ ) جاری نہیں کیا درخواست گزار کو ہائیکورٹ جانا پڑا جس کسان نے اپنی زمین فروخت کی تھی اس نے فصل کیلئے قرض لیا تھا سارا پیسہ ادا کردیا مگر 31 پیسے کا حساب نکل آیا تو بینک نے درخواست گزار کو No Dues سرٹیفیکٹ جاری نہیں کیا ۔ عام آدمی پر 31 پیسے کا حساب نکل آئے تو بینک بے رحم ہوجاتا ہے اور سنی دیول تو فلم اداکار کے علاوہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں ان کی تصاویر وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ بھی ہیں، پارلیمنٹ نہیں جانے کا ان کا ریکارڈ دیکھیں گے تو آپ کو لگے گا کہ اس ملک میں ان کے جیسا ہی رکن پارلیمنٹ بننا چاہتے۔ پارلیمنٹ میں حاضری کو لیکر وزیراعظم کئی بار اپنی پارٹی کے ارکان پارلیمان کو لکچر دیتے رہتے ہیں ، سرخیاں چھپ جاتی ہیں مگر لگتا ہے کہ سنی دیول کو ان سب باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ بی جے پی اکثر اپوزیشن پر الزام عائد کرتی ہے کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں کارروائی چلنے نہیں دیتی مگر اب اپنے ہی رکن پارلیمنٹ کو ایوان میں طلب نہیں کر پاتی ، حال ہی میں جو مانسون اجلاس منعقد ہوا اس میں سنی دیول ایک دن بھی نہیں آئے باقی کے اجلاس میں ان کی حاضری کا یہی عالم ہے آپ ریکارڈ دیکھ سکتے ہیں ۔ گرداس پور کے لوگ ہی بہتر بتاسکتے ہیں کہ اپنے پارلیمانی حلقہ میں کتنی بار وہ جاتے ہیں۔ ویسے گزشتہ سال اکٹوبر میں ہندوستان ٹائمز اخبار میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد سنی دیول اپنے پارلیمانی حلقہ میں نظر نہیں آئے اس لئے جگہ جگہ پر گمشدہ کی تلاش کے پوسٹرس لگادیئے گئے ان کی تصاویر بھی ان پوسٹرس پر موجود تھیں ۔ ہم مودی حکومت کو بی جے پی حکومت کیلئے الگ کورٹ الگ بینک الگ تحقیقاتی ایجنسی کا قیام عمل میں لانا چاہئے ان سب ہی کا ایک ہی کام ہونا چاہئے کہ جو بھی بی جے پی کا ہے اسے کلین چٹ دینا ہے ۔ بینک آف بڑودہ کی طرف سے یہ بیان آیا ہے جس میں اس نے کہا ہیکہ دوسرے کیسیس میں بھی ایسا ہوتا ہے مگر سوال یہ ہیکہ کیا نوٹس اخبار میں آنے سے پہلے بینک نے سنی دیول سے بات نہیں کی تھی ۔ کیا ان کو اطلاع دیئے بناء بینک نے اب تک کارروائی کی تھی جو سنی اخبار میں نیلامی کی خبر پڑھ کر جاگتے کیا سنی دیول بینک پر ازالہ حیثیت عرضی کا دعوی نہیں کرسکتے ؟ کونسا طریقہ ہے جس کے تحت بینک نوٹس جاری کرنے کے بعد نوٹس سے دستبرداری اختیار کرلیتی ہے بینک جو نوٹس شائع کرواتے ہیں اسے آپ پڑھا کیجئے پتہ چلے گا کہ قرض نہ دینا خطرہ سے خالی نہیں ۔ آئے دن اس قسم کی نوٹسیں شائع ہوتی رہتی ہیں بینک والے تو کئی بار لاوڈ اسپیکر اور ڈھول لیکر پہنچ جاتے ہیں اور قرض دار کا نام محلہ میں پکارنے لگتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی ان لوگوں کا نام جانا ہے جنہوں نے 2014 سے لیکر مارچ 2023 تک 14.5 لاکھ کروڑ کے قرض ادا نہیں کئے۔ حکومت ان لوگوں کے نام کیوں نہیں بتاتی ان میں سے صرف 2 لاکھ کروڑ کی ہی وصولی ہوئی ہے یہ اعداد و شمار حکومت نے پیش کئے ہیں جب لاکھوں کروڑوں روپئے کے قرض کی وصولی نہیں ہوسکی ہے تو 56 کروڑ کے قرض کی وصولی کیلئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا گھر کیا نیلام ہوجائے گا ، تھوڑا تو دماغ لگائے تب ہی 56 کروڑ کا قرض 56 انچ والے پر بھاری پڑ گیا ۔ سورت ضلع کے وکرم سنگھ جڈیجہ پر سوا دو کروڑ روپئے کا قرض ہے اسے حاصل کرنے کیلئے ان کی تین دکانات کی ای نیلامی کردی جائے گی، سورت ضلع کے چنتن بھائی ہیرونی پر 6 لاکھ روپئے کا قرض ہے چالیس لاکھ کی جائیداد نیلام ہونے جارہی ہے یہ سارے معاملہ بینک آف بڑودہ کے ہیں ان کی نیلامی تیکنیکی وجوہات پر رد نہیں ہورہی ہے ۔ احمد آباد کے پارس دیپ رام سوتھار پر ساڑھے چھ لاکھ سے زائد کا قرض ہے ان کی 2012 کی اسکارپیوگاڑی 12 ستمبر کو نیلام کی جارہی ہے۔ گجرات کے ہی ضلع پائن کے محمد الیاس حسو بھائی پر سوا دو لاکھ کا قرض تھا ادا نہیں کر پائے تو 12 ستمبر کو ان کا آٹو نیلام ہورہا ہے ۔ نیلامی واپس لئے جانے کی خبر ہمیں نہیں ملی۔ پاٹن کے ہی امرت جی کپور جی ٹھاکر پر 2 لاکھ 7 ہزار کا قرض تھا ادا نہیں کر پائے اب 12 ستمبر کو ان کا آٹو نیلام ہونے والا ہے لیکن سنی دیول کا مکان بچ گیا جوہو کا بنگلہ اور اس کی نیلامی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔