جامعہ اسٹوڈنٹ لیڈر صفورہ زرگر کو آخر کار ملی ضمانت
نئی دہلی۔ جامعہ کوارڈنیشن کمیٹی کے رکن صفورہ زرگر کو دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت دئے جانے کے بعد سوارا بھاسکر او ررچا چڈھا نے ایک سوال پوسٹ کیاہے کہ”کہاں ہے کومل شرما؟“۔
Thank you yes! Where is Komal Sharma?? https://t.co/UzKqnZncbU
— Swara Bhasker (@ReallySwara) June 23, 2020
https://twitter.com/RichaChadha/status/1275357921711476736?s=20
کون ہے کومل شرما؟
رپورٹ کے مطابق کومل شرما اے بی وی پی کے رکن ہے جس کے متعلق کہاجاتا ہے کہ وہ جے این یو اسٹوڈنٹ پر حملہ کے کیس میں ملوث ہے۔
مذکورہ ویڈیو جو سوشیل میڈیا پر وائیرل ہوا ہے میں ایک عورت جس چیکس کے شرٹ اور اپنا چہرہ چھپائے او رہاتھ میں لاٹھی کئے کھڑی ہے۔
اسی سال 5جنوری کے روز مذکورہ حملہ پیش آیاتھا جس میں نقاب پوش ہجوم جے این یو کیمپس میں داخل ہوتا ہے اور لاٹھیوں وہ سلاخوں سے اسٹوڈنٹس اورتدریسی عملے پر حملہ کردیتا ہے۔
اس حملے کے بعد کئی اسٹوڈنٹس کو اے ائی ائی ایم ایس سنٹر میں شریک کرنا پڑا تھا۔
الزامات
ویڈیو شواہد کے باوجود‘ ایساالزام ہے کہ اس معاملے میں زیادہ کچھ اب تک نہیں کیاگیا‘ وہیں صفورہ زرگر نے کئی دن جیل میں گذارے ہیں۔
منگل کے روز عدالت نے انہیں اسی سال نارتھ ایسٹ دہلی میں ہوئے فسادات کے ایک معاملے میں ضمانت پر رہا کردیا ہے۔
زرگر کو ضمانت
جسٹس راجیو شیکھادھر کی ایک بنچ نے زرگر کی ضمانت منظور کی ہے‘ جو چار ماہ کی حاملہ ہے‘ انسانی بنیاد پر ان کی رہائی کے لئے سالیسٹر جنرل کی جانب سے اعتراض نہ کرنے پر یہ ضمانت منظور کی گئی ہے۔
مذکورہ سالیسٹر جنرل (ایس جی) نے ریاستی کی طرف سے عدالت میں کہاکہ ”نہ تو اس کو اہم مانا جائے اور نہ ہی اس کو مثال بنائی گئی تو ہمیں ضمانت پر رہائی میں کوئی اعتراض نہیں ہے“
اور مزیدکہاکہ صفورہ اس راحت کا غلط استعمال نہ کریں اورزیر تحقیق کسی بھی معاملے میں اسی طرح کی سرگرمیوں میں شامل نہ ہوں۔