سوشیل میڈیاپوسٹ پر ستارا میں تصادم کے بعد1کی موت3زخمی

,

   

اہلکاروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ ستارہ ضلع انتظامیہ نے بطور احتیاطی اقدامات علاقے میں انٹرنٹ خدمات کو بند کردئے ہیں
سوشیل میڈیا پر مبینہ قابل اعتراض پوسٹوں پر اتوار کے روز مہارشٹرا کے ستارہ کے کھاتاؤ تعلقہ میں رونما ہونے والے فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات میں ایک کی موت اور کم ازکم تین لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ستارا کے ایک سینئر پولیس افیسر نے تصادم کے دوران ایک فرد کی موت کا تصدیق کی ہے۔

مزید افیسر نے مزیدکہاکہ ”اسپتال میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے۔

حالات قابو میں ہیں“۔اہلکاروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ ستارہ ضلع انتظامیہ نے بطور احتیاطی اقدامات علاقے میں انٹرنٹ خدمات کو بند کردئے ہیں۔ ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ ستارا ضلع ہیڈ کوارٹر س سے 50کیلو میٹراور پونا سے 160کیلو میٹر کے فاصلے پر واقعہ دیہات پوسیساولی میں تصادم کے یہ واقعات پیش ائے ہیں۔

ضلع ستارا کے ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ ”ابتدائی جانچ میں یہ پتہ چلا ہے کہ علاقے میں ایک مخصوص کمیونٹی کے بعض نوجوانوں کی جانب کے سوشیل میڈیاپوسٹوں کی وجہہ سے اتوار کی رات قریب 9:30بجے تصادم کی وجہہ بنے ہیں۔

ایک فرد شدید طور پر زخمی ہوا ہے او رمتعدد مکانات کو نذر آتش کردیاگیاہے“۔ اس افیسر نے مزیدکہاکہ ”’پولیس کا ایک دستہ تعینات کردیاگیا ہے اور مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔ ہم نے احتیاطی اقدامات کے طور پر علاقے میں انٹرنٹ خدمات کو برطرف کردیا ہے“۔

ستارا ضلع انتظامیہ نے اپنے سوشیل میڈیا ہینڈل پر عوام سے ایک اپیل بھی کی ہے۔

ضلع کلکٹر جیتندر ڈوڈی او رپولیس سپریڈنٹ سمیر شیخ جو اپیل کی ہے اس میں لکھا ہے کہ ”ستارا ضلع میں تناؤ کے پیش نظر‘ ستاراضلع انتظامیہ ضلع کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ افواہوں پرتوجہہ نہ دیں۔ عوام کو چاہئے کہ وہ کسی بھی قسم کے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے والے امن وامان کو نقصان پہنچانے والے پوسٹنگ سے گریز کریں“۔